گوادر کو حق دو تحریک کے دھرنے کے 10 ویں روز 4 مطالبات کی منظوری کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔
صوبائی حکومت نے10 روز سے دھرنے پر بیٹھے گوادر کو حق دو تحریک کے 4 مطالبات منظور کرلیے ہیں۔
نوٹیفکیشن کے مطابق گوادر کی حدود میں غیر قانونی ماہی گیری پر پابندی لگادی گئی ہے۔
دوسرے مطالبے کے مطابق گوادر میں شراب کے تمام لائسنس اور پرمٹ منسوخ کی گئی ہیں۔
نوٹیفکیشن کے مطابق سرحدی علاقوں میں شہریوں کی آمد ورفت کی مانیٹرنگ ضلعی انتظامیہ کرے گی۔
نوٹیفکیشن کے مطابق کوسٹ گارڈ کی جانب سے پکڑی گئی کشتیوں کی واپسی کے لئے ڈی ایس پی لیگل کی تعیناتی کی منظوری دے دی گئی۔
بلوچستان کے ضلع گوادر میں ’ گوادر کو حق دو‘ تحریک کا 10 ویں روز بھی دھرنا جاری رہا۔
جماعت اسلامی کے صوبائی جنرل سیکریٹری مولانا ہدایت الرحمان کی قیادت میں دھرنا 10 روز سے جاری ہے۔
دھرنے کے شرکاء سے صوبائی وزراء ظہور بلیدی اور احسان شاہ کی سربراہی میں وفد نے ملاقات کی تھی۔
حکومتی وفد نے دھرنے کے شرکاء کو احتجاج ختم کرنے کے حوالے سے قائل کرنے کی کوشش کی تھی۔
دھرنے کے شرکاء نے حکومتی وفد کے سامنے اپنے مطالبات رکھے اور کہا کہ اُن کو تسلیم کیے جانے تک دھرنا جاری رہے گا۔
گزشتہ رات ہوا پہلا مذاکراتی دور ناکام ہوا تھا تاہم آج صوبائی حکومت نے ’گوادر کو حق دو تحریک کے 4 مطالبات کی منظوری کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔