ماحول دوست، کم توانائی خرچ کرنے والے گھر صرف ماحول کے لیے ہی نہیں بلکہ آپ کی جیب کے لیے بھی ہوتے ہیں اور جب آپ اپنا گھر فروخت کے لیے مارکیٹ میں پیش کرتے ہیں تو یہ خصوصیات اسے دوسروں سے ممتاز بھی بناتی ہیں۔ اگر آپ اپنے گھر کو فروخت کرنے یا اس کی تزئین و آرائش کے بارے میں سوچ رہے ہیں یا اپنی توانائی کے استعمال کو کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں یا صرف اپنے ماہانہ بلوں میں پیسہ بچانا چاہتے ہیں، تو آپ صحیح جگہ پر پہنچے ہیں۔
کم توانائی خرچ لائٹنگ
ٹائمر، ڈمرز اور اسمارٹ لائٹنگ سسٹم روشنی کو ضرورت کے مطابق کم زیادہ کرنے اور کسی بھی وقت آپ کو ضرورت کے مطابق مطلوبہ ماحول کی فراہمی آسان بناتے ہیں۔ ان سسٹمز کو نصب کرنے سے گھر میں زیادہ لگژری کا احساس ملتا ہے اور یہ سسٹمز آپ کو یہ اختیار دیتے ہیں کہ آپ بجلی کی بچت کرسکیں۔ ایک اور مددگار ٹپ؛ LED لائٹ بلب روایتی بلب کے مقابلے میں 90 فی صد کم توانائی خرچ کرتے ہیں، اور وہ 25 گنا زیادہ وقت تک چلتے ہیں۔ جب بھی ممکن ہو اپنی اِن ڈور اور آؤٹ ڈور لائٹس کو ایل ای ڈی بلب سے بدلنے پر غور کریں۔
LEEDسرٹیفیکیشن
امریکا سے تعلق رکھنے والی گرین بلڈنگ کونسل ان عمارتوں اور گھروں کو ’’لیڈرشپ اِن انرجی اینڈ انوائرنمنٹل ڈیزائن (LEED) سرٹیفیکیشن سے نوازتی ہے جو توانائی استعمال کی اعلیٰ کارکردگی اور ماحولیات دوستی کے معیار پر پورا اُترتے ہیں۔ کسی بھی عمارت یا گھر کی یہ ایک ایسی خصوصیت ہے جو ممکنہ خریدار کو اپنی طرف فوری طور پر متوجہ کرسکتی ہے۔ مزید برآں، LEED سے تصدیق شدہ گھروں کو کم دیکھ بھال کی ضرورت ہوتی ہے، دوسرے گھروں کے مقابل، تعمیر کرنے میں زیادہ لاگت نہیں آتی اور گھر مالکان کو یوٹیلیٹی بلوں پر 20 سے30 فی صد بچت ہوتی ہے۔
پائیدار، قدرتی مواد
ماحول دوست سوچ کے حامل افراد اور خاندان اپنے مستقبل کے ممکنہ گھر میں جہاں دیگر ماحول دوست خصوصیات کو مدِنظر رکھتے ہیں، وہاں وہ اس بات کو بھی ترجیح دیتے ہیں کہ گھر کی تعمیر میں بھی ماحول دوست اور قدرتی مواد کا استعمال کیا گیا ہو، جیسے لکڑی اور پتھر کا استعمال۔ اس طرح کے خریداروں کی یہ بھی کوشش ہوتی ہے کہ گھر میں ناصرف قدرتی روشنی زیادہ سے زیادہ آئے بلکہ کمروں سے باہر کے نظارے بھی زیادہ سے زیادہ کیے جاسکیں۔ گھر مالک کے طور پر آپ گھر کی لینڈ اسکیپنگ پر بھی خصوصی توجہ دیں اور گھر میں موجود درختوں اور پودوں کو ان کی اصل شکل میں بحال رکھنے کا منصوبہ بنائیں۔
گارڈن ایریا
گھر کے خریداروں کی فہرست میں گھر کے ساتھ گارڈن ایریا کا ہونا ایک انتہائی مقبول فیچر ہے۔ ماحولیات میں تبدیلی اور وَبائی مرض کے بعد بہت سے لوگ زیادہ سے زیادہ مقامی، اور پائیدار کھانا کھانے کے مشن پر ہیں اور وہ گھر میں ایسی خصوصیات دیکھنا پسند کرتے ہیں، جو اِن کے ’’فارم ٹو ٹیبل‘‘ تصورات کو سچ کر سکیں۔
سولر پینلز
ہرچندکہ سولر پینلز کی اپنی قیمت اور ان کی تنصیب کی لاگت اتنی سستی نہیں ہے لیکن چھتوں کے شمسی پینل بڑی مقدار میں توانائی پیدا کر سکتے ہیں اور ممکنہ طور پر طویل مدت میں گھر مالک کو ماہانہ یوٹیلٹی بل میں بڑی بچت فراہم کرتے ہیں۔ شمسی پینل قابلِ تجدید توانائی حاصل کرنے کا ایک بہترین اور آسان ذریعہ ہیں اور یہ ماحول دوست بھی ہیں۔
مزید برآں، اگر آپ ان شمسی پینلز کے ذریعے ضرورت سے زیادہ بجلی پیدا کرتے ہیں تو اضافی بجلی نیشنل گرڈ کو بھی قیمتاً فراہم کرسکتے ہیں، اس طرح یہ سولر پینل آپ کے لیے آمدنی کا ایک ذریعہ بن جاتے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ امریکا اور دیگر کئی ملکوں میں جب کوئی سولر پینل لگاتا ہے تو وہ شخص رہائشی وفاقی ٹیکس کریڈٹ، پراپرٹی ٹیکس میں چھوٹ یا دیگر سرکاری ترغیبات کے لیے بھی اہل ہوجاتا ہے۔
انسولیشن
پاکستان میں ابھی تک عام گھروں کی انسولیشن پر خاص کام نہیں کیا گیا لیکن جس طرح سے توانائی کا ٹیرف مہنگا ہورہا ہے، لوگ مختلف طریقوں سے توانائی کی بچت کررہے ہیں۔ مغربی دنیا میں توانائی بچانے کا ایک اہم طریقہ گھر کی باقاعدہ انسولیشن کرانا ہے۔ انسولیشن سے مراد یہ ہے کہ گھر کے دروازوں اور کھڑکیوں سے کمرے کی ٹھنڈک یا گرمی باہر نہ جائے اور کسی بھی لیکیج، ڈکٹ، وینٹیلیشن وغیرہ کو اس طرح سے بند کروادیا جائے کہ اس سے ہوا کا گزر نہ ہو پائے۔
اس طرح کمرے اور گھر کا درجہ حرارت کم وقت میں مطلوبہ سطح پر آجاتا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ گرمیوں میں اگر آپ کمرے میں ایئرکنڈیشنر استعمال کرتے ہیں اور کمرے کی باقاعدہ انسولیشن کی گئی ہے تو کمرے سے ٹھنڈی ہوا دروازے اور کھڑکیوں سے خارج نہیں ہوگی، یوں کمرہ کم وقت میں مطلوبہ درجہ حرارت حاصل کرلے گا۔ اسی طرح اگر سردیوں میں آپ انورٹر ایئرکنڈیشنر یا ہیٹر استعمال کرتے ہیں تو بھی آپ کا کمرہ جلدی گرم ہوجائے گا۔
انرجی اسٹار اپلائنسز
امریکا میں انرجی اسٹار درجہ کے حامل اپلائنسز پر نیلے رنگ کا مربع شکل کا نشان لگاہوتا ہے اور ان اپلائنسز کو یہ نشان امریکا کے ماحولیاتی تحفظ کے ادارے (ای پی اے) کی طرف سے جاری کیا جاتا ہے۔ پاکستان میں بھی انرجی اسٹار اپلائنسز کا رجحان بتدریج مقبول ہورہا ہے۔ یہ اپلائنسز کم توانائی استعمال کرتے ہیں جس کے نتیجے میں بجلی کے ماہانہ بل میں خاطر خواہ کمی ہوتی ہے۔