چٹاگانگ کے ظہور احمد چوہدری کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میچ میں پاکستان نے بنگلادیش کو شکست دے دی۔
قومی ٹیم نے بنگلادیش کی جانب سے دیئے گئے 202 رنز کا ہدف 2 وکٹ کے نقصان پر حاصل کرلیا۔ عابد علی کو پلیئر آف دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا۔
ہدف کے تعاقب میں عابد علی 91 اور عبدﷲ شفیق 73 بناکر آؤٹ ہوئے جبکہ کپتان بابر اعظم 13 اور اظہر علی 24 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے۔
دوسری اننگز میں بھی پاکستانی اوپنرز نے شاندار کھیل کا مظاہرہ کیا اور جیت میں اہم کردار ادا کیا۔ عابد علی 91 رنز بناکر آؤٹ ہوئے ان کی اننگز میں12 چوکے شامل تھے جبکہ عبدﷲ شفیق نے 73 رنز کی اننگز کھیلی، انہوں 8 چوکے اور ایک چھکا لگایا۔
پاکستان نے پانچویں روز کے کھیل کا آغاز بغیر کوئی کھلاڑی آؤٹ کے 109 رنز پر کیا، ہدف کے تعاقب میں پاکستان کی پہلی وکٹ 151 اور دوسری 171 رنز پر گری۔
عبدﷲ شفیق کو مہدی حسن نے آؤٹ کیا جبکہ عابد علی کی وکٹ تیج الاسلام نے لی۔
خیال رہے کہ دوسری اننگز میں بنگلادیش کی پوری ٹیم 157 پر آؤٹ ہوگئی اور یوں پاکستان کو جیت کے لیے 202 رنز کا ہدف دیا تھا۔
شاہین شاہ آفریدی نے ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں 5 وکٹیں حاصل کیں، جبکہ پہلی اننگ میں حسن علی نے بھی 5 شکار کیے تھے۔
تیسرے دن جب بنگلادیش نے اپنی دوسری اننگز کا آغاز کیا تو ٹیم ابتداء میں مشکلات کا شکار ہوئی، میزبان ٹیم کو دوسری اننگز میں بیٹنگ شروع کرنے سے قبل ہی 44 رنز کی برتری حاصل ہوئی تاہم اس کے اوپنرز ٹیم کو ایک بار پھر اچھا آغاز نہ فراہم کر سکے۔
میزبان ٹیم کو دوسری اننگز میں اپنی پہلی اور دوسری وکٹ کا نقصان 14 کے اسکور پر ہوا جب شادمان اسلام 1 اور نجم الحسن شانتو بغیر کوئی رن بنائے پویلین لوٹ گئے۔
ٹیم کا اسکور 15 پر پہنچا تو مومن الحق بھی صفر پر پویلین چلتے بنے، 18 رنز بنانے والے سیف حسن 25 کے مجموعی اسکور پر آؤٹ ہوئے۔
بنگلادیش کی پانچویں وکٹ 43 رنز پر گری، آؤٹ ہونے والے کھلاڑی مشفیق الرحیم تھے جنہوں نے 16 رنز بنائے جبکہ میزبان ٹیم کی چھٹی وکٹ مہدی حسن کی شکل میں 115رنز پر گری، وہ 11 رنز بناسکے۔
میزبان ٹیم کی ساتویں وکٹ یاسر علی کی جگہ کنکشن قانون کے تحت آنے والے کھلاڑی نورالحسن کی گری، جنہوں نے 15 رنز بنائے جبکہ نصف سنچری بنانے والے لٹن داس شاہین شاہ آفریدی کا شکار ہوئے۔
اس کے بعد آنے والے کھلاڑی ابو جاوید بھی کوئی رن بنائے بغیر پویلین لوٹ گئے جبکہ بنگلادیش کے آخری کھلاڑی عبادت حسین بھی کوئی رن بنائے آؤٹ ہوئے۔
پاکستان کی جانب سے شاہین شاہ آفریدی نے 5 شکار کیے جبکہ ساجد خان نے 3 وکٹ حاصل کیں اور حسن علی کے حصے میں 2 وکٹیں آئی۔
شاہین شاہ کا باؤنسر
شاہین شاہ آفریدی کے تیز باؤنسر کی وجہ سے بنگلا دیش کے بیٹسمین یاسر علی ریٹائرڈ ہرٹ ہوگئے۔
شاہین آفریدی کا تیز باؤنسر یاسر علی کے ہیلمٹ پر لگا، انہوں نے 36 رنز بنائے تھے۔ ان کی اننگز میں 6 چوکے شامل تھے۔
یاسر علی کی جگہ نورالحسن کو کنکشن قانون کے تحت بنگلا دیشی ٹیم میں شامل کیا گیا، نورالحسن بنگلادیش کی جانب سے صرف بیٹنگ کریں گے۔
پہلی اننگز میں پاکستان کے صرف اوپنرز ہی چل سکے، 146 رنز کوئی آؤٹ نہیں سے صورتحال نے ایسا پلٹا کھایا کہ 286 رنز پر پوری ٹیم ڈھیر ہوگئی۔پاکستان کی جانب سے عابد علی نے سنچری اسکور کی۔
بنگلادیش کی طرف سے تیج الاسلام نے شاندار بولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 7 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ عبادت حسین نے 2 وکٹیں حاصل کیں، ایک وکٹ مہدی حسن کے حصے میں آئی۔
بنگلادیش پہلی اننگز میں 330 رنز بناکر آؤٹ ہوئی تھی، بنگلا دیش نے میچ میں پہلے دن کے کھیل کے اختتام پر 4 وکٹ کے نقصان پر 253 رنز بنائے تھے جبکہ دوسرے روز کے کھیل میں میزبان ٹیم مزید 77 رنز بناسکی۔
پاکستان کی طرف سے حسن علی نے شاندار بالنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے بنگلا دیش کے 5 شکار کیے جبکہ شاہین شاہ آفریدی اور فہیم اشرف نے 2،2 وکٹیں حاصل کیں۔ ساجد خان کے حصے میں ایک وکٹ آئی۔