پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ کا پاکستان پیپلز پارٹی کے 54ویں یوم تاسیس کے موقع پر کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی انارکی پھیلا کر سیاست نہیں کرنا چاہتی، حکمرانی آتی جاتی رہتی ہیں لیکن ملک عزیز ہے۔
خورشید شاہ پیپلز نے پارٹی کے 54ویں یوم تاسیس پر اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ پیپلز پارٹی تب وجود میں آئی جب لوگوں کی زبانوں پر تالے تھے، پیپلز پارٹی کے وجود سے قبل عوام کا برا حال تھا، عوام کا برا حال تھا جس پر ذوالفقار علی بھٹو نےسیاسی جماعت بنانے کا سوچا۔
خورشید شاہ نے کہا ہے کہ قوم دن بدن مقروض ہوتی جارہی ہے، جو 2008ء میں پچھتر ہزار کا مقروض تھا آج سوا دو لاکھ کا مقروض ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں آئین و قانون کے تحت حکمرانی ہونی چاہیے، پیپلز پارٹی استعفیٰ نہیں دے گی، استعفیٰ کسی بات کا حل نہیں ہوتا، 1997ء میں پیپلز پارٹی کے پاس 17 سیٹیں تھیں لیک دباؤ کے باوجود استعفیٰ نہیں دیا۔
خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ موجودہ پارلیمنٹ آدھے گھنٹے کے اندر تیس چالیس بل پاس کر دیتی ہے، یہ پارلیمنٹ نہیں بلکہ بابو کا آفس بن گیا ہے، پیپلز پارٹی نہیں چاہتی کہ پارلیمنٹ کے اندر اسٹیمپ چھاپ لوگ آئیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ سے عوام کے مسائل کا حل ڈھونڈنا چاہیے، نہیں چاہتے کہ ایسے حالات ہوں جہاں انارکی پھیلائی جائے۔
خورشید نے مزید کہا کہ پاکستان کو ادھار بھی دیا جاتا ہے تو بہت زیادہ سود پر دیا جاتا ہے۔