لاہور(آصف محمود سے) پنجاب انفارمیشن کمیشن نے معلومات تک رسائی نہ دینے پرایکسین پبلک ہیلتھ انجینئرنگ بہاولپور کو 10ہزار روپےجرمانے کی سزا سنا دی ہے ۔ چیف انفارمیشن کمشنرنے ایکسین کی طرف 3دن میں معلومات فراہم نہ کرنے کی صورت میں آر ٹی آئی کے سیکشن 15کے تحت 50مزید ہزار روپے جرمانہ عائد کے احکامات بھی جاری کر دیئے ہیں۔ سید محمد اختر بنام ایکسین پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کیس میں فیصلہ سناتے ہوئے چیف کمشنر محبوب قادر شاہ نے کہا کہ درخواست گزار نے بہاولپور کے علاقے اختر آباد میں ڈالی جانے والی سیوریج سکیم کا ٹیکنیکل سروے ، ورک آرڈر ، اس پراجیکٹ کی لاگت کے اداشدہ بل اور ووچر سمیت اس کی انتظامی طور پر دی گئی منظوری کی مصدقہ نقول مانگی تھیں۔ آر ٹی آئی ایکٹ میں درخواست دہندہ کے لئے شناختی کارڈ کی کاپی فراہم کرنا لازم نہیں، درخواست گذار نے معلومات نہ ملنے پر لاہور ہائیکورٹ بہاولپور بنچ میں کیس دائر کیا اور عدالت عالیہ نے12جنوری2021کے اپنے فیصلے میں بھی ایکسین کو معلومات پبلک کرنے کا حکم دیا تھا۔ عدالت عالیہ نے اپنے فیصلے میں اس کیس کو پنجاب انفارمیشن کمیشن کے اختیار سماعت سمجھتے ہوئے کمیشن کو مطلوبہ انفارمیشن فوری طور پر پبلک کروانے کا حکم دیا جس پر کمیشن نے ایکسیئن کو حکم دیا تو اس نے حکم کی تعمیل کرنے کی بجائے انہیں اعتراضات کی بنیاد پرجو ہائیکورٹ کے سامنے اٹھائے گئے اور انہیں عدالت عالیہ نے رد کر دیا تھے انفارمیشن کمیشن ومزید کو 3ماہ تک لٹکائے رکھا۔ کمیشن نے ایکسین پبلک ہیلتھ بہاولپور کے اس عمل کو عدالت عالیہ کے حکم کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے ایکسین کو 10 ہزار جرمانہ عائد کردیا ۔