ویانا ( نیوز ڈیسک) اقوام متحدہ کی جوہری توانائی ایجنسی کا کہنا ہے کہ ایران یورینیم افزودہ کرنے کی اپنی صلاحیتیوں میں مسلسل اضافہ کررہا ہے۔ یہ بات ایسے وقت سامنے آئی ہے جب ایران جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے لیے تہران اور واشنگٹن بالواسطہ مذاکرات کررہے ہیں۔ دنیا بھر میں جوہری سرگرمیوں پر نگاہ رکھنے والے اقوام متحدہ کے ادارے آئی اے ای اے نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں کہا ہے کہ ایران یورینیم افزودہ کرنے کی اپنی صلاحیتیوں میں مسلسل اضافہ کررہا ہے۔ خبررساں اداروں کے مطابق ایران اور امریکا کے درمیان ہونے والی بالواسطہ بات چیت کے نتیجے میں 2015ء کا جوہری معاہدہ بحال ہوسکتا ہے ، جسے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2018ء میں یک طرفہ طور پر ختم کردیا تھا۔ادھر ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے ٹویٹر پر اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل ویانا میں جاری بات چیت کو سبوتاژ کرنے کے لیے جھوٹ بول کر فریقین میں غلط فہمی پیدا کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات میں شامل فریقین کو من گھڑت خبروں سے قطع نظر اپنے مشن کو آگے بڑھانے کے لیے آزادی اور سیاسی عزم کے امتحان کا سامنا ہے۔ دوسری جانب اسرائیلی اخبار یدعوت احرونوت نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل نے ایران پر حملہ کرنے تیاری تیز کر دی ہے۔ اسرائیلی فوج نے ایران کے خلاف حملے کی تیاریوںکو کئی گنا بڑھا دیا ہے ۔ اس حوالے سے وزارتی کمیٹی نے اپنے اجلاس میں اسرائیلی وزیر دفاع بینی گینٹس کے منصوبے کی منظوری دی۔ منصوبے میں 12کنگ اسٹیلین CH-53K ہیلی کاپٹروں اور آئرن ڈوم کے میزائلوں کا اضافی اسٹاک خریدنے کی تجویز دی گئی تھی۔ یہ ایک ارب ڈالر مالیت کے اْس اسٹاک کے علاوہ ہے جس کی گزشتہ ماہ امریکا نے منظوری دی تھی۔