اسلام آباد(ایجنسیاں) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سیالکوٹ میں مذہب کے نام پر ظلم کرنے والوں کو نہیں چھوڑیں گے ‘ آئندہ ایسا کوئی واقعہ نہیں ہونے دیا جائے گا‘خود کو عاشق رسول ﷺ ثابت کرنے کیلئے حضورﷺ کی سیرت پر چلنا ہوگا‘یہاں اسلام اورنبی کریم ﷺ کے نام پرلوگوں کوجلایا اورمارا جارہاہے ‘ توہین کا الزام لگا کر لوگوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے‘انہیں بغیرمقدمہ چلائے جیل بھیج دیا جاتا ہے‘کوئی وکیل ملزم کا کیس لڑنے کے لیے تیار نہیں ہوتا‘جج بھی مقدمہ سننے سے گریز کرتے ہیں ‘
دنیا کے کسی معاشرے میں ایسا نہیں ہوتا کہ الزام لگانے والے خود ہی جج بن کر فیصلہ کریں‘سیالکوٹ کی بزنس کمیونٹی نے فیصلہ کیا کہ پریانتھاکی فیملی کوہرماہ تنخواہ دی جائے گی جبکہ بزنس کمیونٹی نے پریانتھا کیلئے ایک لاکھ ڈالربھی اکٹھے کیے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے آنجہانی پریانتھا کمارا کی یاد میں منگل کو وزیراعظم آفس میں منعقدہ تعزیتی ریفرنس اور پریانتھا کمارا کی جان بچانے کیلئے جرات اور بہادری کا مظاہرہ کرنے والے ملک عدنان کو توصیفی سند عطا کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
عمران خان نے ملک عدنان کو سند اعزاز بھی عطا کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ میں نے فیصلہ کیا ہے کہ اب سے جنہوں نے دین کو استعمال کیا، خاص طور پر رحمت اللعالمین ﷺ کے نام پر ظلم کیا ان کو نہیں چھوڑنا‘جب تک زندہ ہوں سانحہ سیالکوٹ جیسا واقعہ دوبارہ ہونے نہیں دوں گا ‘ملک عدنان اس ہجوم میں ایک ایسا شخص تھا جو راہ حق پر اور حیوانوں کے سامنے کھڑا تھا، مجھے امید ہے کہ نوجوان ان کو اپنا رول ماڈل بنائیں گے۔اخلاقی طاقت جسمانی قوت سے زیادہ طاقتور ہوتی ہے۔
وزیراعظم نے کہاکہ جس طرح سانحہ اے پی ایس کے بعد پوری قوم متحد ہوگئی، اسی طرح سیالکوٹ کے واقعہ کے بعد آج سارے پاکستان نے فیصلہ کر لیا ہے کہ ہم نے ملک میں آئندہ سانحہ سیالکوٹ جیسا واقعہ نہیں ہونے دینا۔
وزیراعظم نے کہاکہ پوری پاکستانی قوم نبی کریم ﷺ سے عشق کرتی ہے اور اس کے اظہار کا طریقہ یہ ہے کہ ہم آپ ﷺ کے بتائے ہوئے راستہ پر چلیں، آپﷺ کا راستہ کچھ اور ہے لیکن قوم کسی اور طرف جا رہی ہے۔اس طرح کی حرکتوں سے لوگ اسلام سے دور ہوجاتے ہیں اور ملک کا نام بدنام ہو جاتا ہے۔دریں اثناء وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان کے معاشی اشاریئے مثبت اور زرِ مبادلہ کے ذخائر مستحکم ہیں۔
حکومت نے نہ صرف گزشتہ حکومت کے وراثت میں چھوڑے ہوئے معاشی بحرانوں بلکہ کرونا وباء سے پیدا ہونے والی معاشی مشکلات کا بہترین طریقے سے مقابلہ کیا. اب معیشت پائیدار ترقی کی طرف گامزن ہے۔
بڑے پیمانے کی صنعت کی پیداوار، ویلیو ایڈیشن، ریونیو اور برآمدات میں اضافہ واضح کرتا ہے کہ حکومتی معاشی پالیسیاں صحیح سمت میں جا رہی ہیں۔
رواں مالی سال کے اختتام پر معاشی ترقی گذشتہ مالی سال سے بھی ذیادہ ہونے کی امید ہے۔ وزیرِ اعظم عمران خان نے ان خیالات کا اظہار گزشتہ روزاسلام آباد میں میکرو اکنامک مشاورتی گروپ کے اجلاس کی صدارت کے دوران کیا۔