ڈیرہ اسماعیل خان (نمائندہ جنگ/ نیوز ایجنسیز) وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ جے یوآئی (ف) کے مولانا فضل الرحمٰن کے ساتھ مل کر نیا پاکستان بنائیں گے ، مخالفین کے نصیب میں دھرنے اور ہمارے نصیب میں کام ہے، وہ دھرنے دیتے رہیں اور ہم اپنا کام کرتے رہیں گے اور کامیاب ہوں گے ، عوام جان گئے ہیں کہ کوئی نیا پاکستان نہیں بن رہا ، عمران خان کیلئے نوجوان کیلئے کھلونا ہوں گے لیکن ہمارے لئے قیمتی اثاثہ ہیں ، نیا پاکستان کا دعویٰ کرنیوالوں کے پاس 2018ء میں خیبرپختونخوا بھی نہیں رہے گا، مولانا فضل الرحمن اصولوں پر ہمارا ساتھ دے رہے ہیں، مسلم لیگ(ن) اور جے یو آئی (ف) میں نئی مضبوط پارنٹرشپ بن رہی ہے جو دیرپا ہو گی، جو خیبر پختونخوا کو نیا خیبرپختونخوا نہ بنا سکے باقی پاکستان کو کیا بنائیں گے، 2018ء تک لوڈشیڈنگ ختم کرکےبجلی سستی کردی جائے گی ، عظیم تجارتی راہداری ڈیرہ اسماعیل خان سے گزرے گی اور ریلوے بھی یہاں سے گزرے گی۔ ان خیالات کا اظہار وزیراعظم نے منگل کو ڈیرہ اسماعیل خان کے نواح میں رتہ کلاچی اسپورٹس اسٹیڈیم میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،اس موقع پر وزیراعظم نے مولانا فضل الرحمان کے ہمراہ مغربی روٹ کا سنگ بنیاد رکھا جس کےتحت 26؍ کلومیٹرطویل ڈیرہ ہکلہ موٹروے بنائی جائے گی جبکہ ڈیرہ اسماعیل خان کیلئے ایئرپورٹ ، گیس اور دیگر منصوبوں کیلئےاربوں روپے کے پیکیج کا اعلان بھی کیا۔ گورنر خیبرپختونخوا اقبال ظفر جھگڑا ، وفاقی وزیر ہاؤسنگ و تعمیرات اکرم درانی بھی موجود تھے۔وزیراعظم نے کہا کہ مجھے ڈیرہ اسماعیل خان دیکھنے کا بڑا شوق تھا ۔بڑا دل چاہتا تھا ڈیرہ اسماعیل خان آئوں۔آج ڈیرہ والوں کو دیکھ کر دلی خوشی ہو رہی ہے دل چاہ رہا ہے بہت کچھ کروں ، مولانا صاحب جب بھی مجھ سے ملتے ہیں ،ہمیشہ ڈیرہ اسماعیل خان کے بارے میں بات کرتے ہیں،آج ہم پورا ہوم ورک کر کے آئے ہیں صرف اعلان کرنے نہیں عمل کرنے آئے ۔گیس کا افتتاح ہوا ہے یہ دکھاوے کیلئے نہیں یہ عمل ہے جو آج سے شروع ہو رہا ہے ۔آج مخالفین کی بات کرنے نہیں آیا، ان کے نصیب میں دھرنے ہیں وہ دھرنے دیتے رہیں ہم کام کرتے رہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ نوجوان عمران خان کیلئے کھلونا ہوں گے لیکن میرے اور مولانا فضل الرحمان کیلئے نوجوان پاکستان کا اثاثہ ہیں ، بہت سال کے بعد ڈیرہ اسماعیل خان کی سنی گئی، عظیم تجارتی راہداری یہاں سے گزرے گی اور ریلوے بھی یہاں سے گزرے گی، ڈیرہ اسماعیل خان پنجاب،سندھ سمیت پورے پاکستان سے مل رہا ہے ہکلہ سے ڈیرہ تک راہداری کے ذریعے اس علاقے سے ملایا جا رہا ہے ۔ ژوب بلوچستان کی طرف جائے گی اربوں کھربوں روپے خرچ ہونگے۔260؍ کلو میٹر کا منصوبہ ہے یہ تقدیریں بدلنے کے منصوبے ہیں ،ڈیرہ والے بتائیں کیا خیبرپختونخوا میں بھی نیا پاکستان بن رہا ہے،جس پر شرکاء جلسہ نے نہیں نہیں میں جواب دیا ۔ انہوں نے کہا کہ چند دن قبل بنوں میں خودمخالفین نے تین سوال کیے تھے وہاں بھی نہیں نہیں نہیں ہوا۔کون نیا پاکستان بنا رہا ہے۔ جو خیبر پختونخوا کو نیا پختونخوا نہ بنا سکے باقی پاکستان کو کیا بنائو گے ۔میں کہتا ہوں خیال کرو ،خیبرپختونخوا بھی آپ کے ہاتھ سے نکل رہا ہے۔2018 میں ان کے پاس خیبرپختونخوا نہیں ہو گا ،یہ پشاور میں ضمن انتخابات ہار گئے ہیں، تحریک انصاف چوتھے نمبر پر آئی ہے پشاور والے بھی جان گئے ہیں یہاں کوئی نیا پاکستان نہیں بنا رہا ۔پشاور میں میٹرو بس کیوں نہ بنی ۔ ڈیرہ میں ترقی کے آثار اور نوجوانوں میں نیا جذبہ ابھر کیوں نہیں رہا، شہر اور ضلع کیلئے پچاس کروڑ روپے کے فنڈز اورانٹرنیشنل ہوائی اڈے کی تعمیر کا اعلان کرتا ہوں۔اے ٹی آر طیارے کے اجراء کیلئے ایوی ایشن اپنے کام کو شروع کرے ،وزیراعظم نےڈیرہ اسماعیل خان کیلئے زرعی یونیورسٹی، بین الاقوامی ہوائی اڈے، ریلوے لائن کی تعمیرکااعلان کیا،اس کے علاوہ چشمہ لفٹ کینال کیلئے 120ارب روپےاور گیس کی فراہمی کے لئے 87کروڑ روپے کے فنڈز کا اعلان کیا ۔ جبکہ ڈیرہ اسماعیل خان اور ٹانک میں گیس فراہمی کے منصوبے کا افتتاح بھی کیا،وزیراعظم نے کہا کہ وسائل عوام پر قربان ہیں چشمہ لفٹ کینال دور رس اہمیت کاحامل منصوبہ ہے تین لاکھ ایکڑ مزید رقبہ سیراب ہو سکے گا،وزیراعظم نےکہاکہ منصوبوں پر120 ارب روپے کی لاگت آئے گی یہ وسائل بھی مولانا اور عوام پر قربان ہیں، اور اس اہم منصوبے کیلئے کسی کو انتظار کرنے کی ضرورت نہیں، میں ہدایت کر رہا ہوں کہ تین ماہ کے اندر اس منصوبے پر کام شروع کر دیاجائے ۔وزیراعظم نے کہا کہ نئے پاکستان والی حکومت نے اس منصوبے کیلئے 35 فیصد دینا ہے ہم 65 فیصد فنڈز دیں گے،2018ء تک مکمل طور پرلوڈشیڈنگ ختم کرکے بجلی سستی کردی جائیگی ۔پی سی ون کے مطابق ڈیرہ اسماعیل خان۔ ہکلہ موٹروے منصوبہ کے سول ورک پر 129.782 ارب روپے لاگت آئے گی، یہ منصوبہ دو سال میںمکمل ہو گا، موٹروے کا یہ حصہ کئی پلوں اور انٹر چینجز پر محیط ہے، ملک کے کم ترقی یافتہ علاقوں سے گزرنے والی اس موٹروے سے روزگار کے مواقع اور نئے کاروبار قائم ہوں گے اور اس طرح معیشت کو بہت زیادہ فائدہ ہو گا۔