• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی سے رپورٹ اومی کرون کیس کی تاحال تصدیق نہیں ہوئی، ادارہ قومی صحت





کراچی میں مشتبہ اومی کرون کیس سے متعلق ادارہ قومی صحت نے وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کیس کی تاحال تصدیق نہیں ہوئی۔

ادارہ قومی صحت  کے مطابق مکمل جینوم سیکوئنس ٹیسٹ ہوناباقی ہےجسےنمونہ حاصل کرکےانجام دیاجائےگا۔

این آئی ایچ کی جانب سے عالمی حالات کی روشنی میں عوام سے جلد از جلد ویکسین لگوانے کی  پرزور اپیل کی گئی ہے۔

اس سے قبل وزیرِ صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو کا کراچی میں کورونا وائرس کے اومی کرون ویرینٹ کے پہلے کیس کے حوالے سے کہنا تھا کہ مذکورہ مریضہ میں وائرس کی علامات سے لگ رہا ہے کہ یہ اومی کرون ہے۔

اومی کرون وائرس کی صورتِ حال کے حوالے سے جاری کیئے گئے ویڈیو بیان میں وزیرِ صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے کہا تھا کہ کراچی میں اومی کرون وائرس کے مشتبہ کیس کی جینومک اسٹڈی جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ اومی کرون وائرس تیزی سے پھیلتا ہے، جبکہ اس میں اموات کا تناسب کم ہے۔

سندھ کی وزیرِ صحت کا کہنا تھا کہ جنوبی افریقہ سے آنے والی رپورٹس کے مطابق وائرس کی اس قسم سے زیادہ اموات رپورٹ نہیں ہوئیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جینومک اسٹڈی کے نتائج آنے میں 2 ہفتے تک کا وقت لگ سکتا ہے، وائرس کی کسی بھی قسم سے بچنے کا بہترین حل ویکسینیشن کروانا ہے۔

ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے مزید کہا کہ ویکسین نہ کروانے کی وجہ سے وائرس تیزی سے پھیلتا ہے، اومی کرون کی مشتبہ مریضہ ویکسینیٹڈ نہیں تھیں۔

انہوں نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ ویکسین کے دونوں ڈوز لگوانے کے بعد بوسٹر ڈوز بھی لگوائیں، بیماری کی کسی بھی قسم سے بچنے کے لیے احتیاط اور ٹیکے لگوانا لازمی ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان میں اومی کرون ویرینٹ کا پہلا کیس کراچی کے نجی اسپتال میں خاتون میں رپورٹ ہوا ہے۔

محکمۂ صحت سندھ کی جانب سے کراچی میں اومی کرون کا کیس سامنے آنے کے بعد ضلع شرقی میں مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاؤن لگانے کی سفارش کی گئی ہے۔

تازہ ترین