اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے درخواست ضمانت کیس میں سپریم کورٹ نے نیب جواب کی کاپی آغا سراج درانی کے وکیل کو فراہم کرنے کی ہدایت کر دی۔
آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کی ضمانت سے متعلق دائر درخواست پر سماعت جسٹس عمر عطابندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔
دوران سماعت آغا سراج درانی کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عدالتی حکم کے مطابق میرے موکل نے نیب کو گرفتاری دے دی ہے، احتساب عدالت نے آغا سراج درانی کا جوڈیشل ریمانڈ کر دیا ہے، آغا سراج درانی کی وراثتی جائیداد کا درست تخمینہ نہیں لگایا گیا ہے۔
جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا پھر ہم نیب کو نوٹس جاری کر کے جواب طلب کر لیتے ہیں، اسپیشل پراسیکیوٹر نیب ستار اعوان نے عدالت کو بتایا کہ قومی احتساب بیورو کی جانب سے جواب جمع کروا دیا گیا ہے۔
اس پر سپریم کورٹ نے نیب جواب کی کاپی آغا سراج درانی کے وکیل کو فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے معاملہ پر سماعت جنوری 2022 ءکے دوسرے ہفتے تک ملتوی کردی۔
دوسری جانب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں آغا سراج درانی کیساتھ شریک ملزمان کی عبوری ضمانت میں آئندہ سماعت تک توسیع دے دی۔