• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گرین لائن کا 3 ماہ کا کام ساڑھے 3 سال میں مکمل ہوا: شاہد خاقان عباسی


مسلم لیگ نون کے رہنما، سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ کراچی کے عوام کو مبارک باد کہ وزیرِ اعظم عمران خان گرین لائن کا افتتاح کرنے آ رہے ہیں، گرین لائن کا 3 ماہ کا کام ساڑھے 3 سال میں مکمل ہوا] وزیرِ اعظم سے پوچھنا چاہیےکہ جو کام 3 ماہ میں ہونا تھا اسے ساڑھے 3 سال کیوں لگ گئے۔

کراچی میں عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج وہ وزیرِ اعظم افتتاح کرنے آ رہے ہیں جن کا اس پروجیکٹ سے کوئی تعلق نہیں، عمران خان کوئی 1 منصوبہ دکھا دیں جو انہوں نے شروع کیا ہو، ملک تب ترقی کرتا ہے جب قومی نوعیت کے منصوبے لگتے ہیں۔

سابق وزیرِ اعظم کا کہنا ہے کہ گرین لائن کے منصوبے کے پیسے وفاقی حکومت نے دیئے تھے، بسیں صوبائی حکومت نے خریدنی تھیں، عمران خان کو کسی نے بتایا نہیں، بسوں کا ٹینڈر دیا، منسوخ ہوا، وفاقی حکومت کا کون سا نمائندہ بسوں پر کمیشن مانگ رہا تھا؟

ان کا کہنا ہے کہ بسوں کی خریداری میں جو پلاٹ خریدے گئے سب کو پتہ ہے، ہم نے کل صرف بتانا تھا کہ منصوبہ کس کا تھا کس نے پیسے دیئے تھے، نئی ترمیم کا نہ حکومت کو پتہ ہے، نہ نیب کو اور نہ چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کو۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہم تو کہتے ہیں کہ کیمرے لگائیں اور عدالتی کارروائی عوام کو دکھائیں، ہم تو چاہتے ہیں کہ لائیو دکھائیں، تاکہ لوگ دیکھیں کہ چیئرمین نیب سوالوں کا کیا جواب دیتے ہیں، آج پاکستان میں نہ جمہوریت ہے، نہ پارلیمان ہے، نہ اخلاقی اور جمہوری قدریں ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ جب سچ اور حق چھپایا جائے گا تو ملک نہیں چل سکتا، جب تک شفاف انتخاب نہیں ہو گا، ملک آگے نہیں بڑھ سکتا، آپ نے سیاستدانوں کے خلاف کون سے ریفرنس بنائے؟ ان ریفرنسز کی تفصیلات بھی عوام کے سامنے رکھیں، 1 بھی ایسا ریفرنس نہیں ہے جس میں کرپشن ہو۔

نون لیگی رہنما نے مزید کہا کہ سب کو جیل میں ڈالا گیا، کیا چیئرمین نیب کو عدالت میں کھڑا نہیں ہونا؟ جعلی ریفرنس بنا کر لوگوں کی زندگیوں سے کھیلا جا رہا ہے، ان کو جواب دینا پڑے گا، ایک چیئرمین نیب کو رکھنے کے لیے 2 ریفرنس جاری ہوئے، 6 اکتوبر کو چیئرمین نیب ریٹائر ہوئے لیکن گھر نہیں گئے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ 2 ماہ کے بعد صدر نے اپوزیشن لیڈر کو خط لکھا ہے کہ چیئرمین کے نام دیں، بدنیتی یہ ہے کہ 2 ماہ گزر گئے ابھی تک مشاورت کا عمل شروع نہیں ہوا، جو مشاورت بد نیتی پر مبنی ہو گی تو اس کا کیا ہو گا؟ جو نام وزیرِ  اعظم بھیجیں گے سب میں جاوید اقبال ہوں گے، کیا پاکستان میں قابل اور غیر متنازع کوئی شخص نہیں ہے؟

تازہ ترین