• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اومیکرون، برطانیہ میں پہلی ہلاکت، چین میں پہلا کیس

بیجنگ، لندن (اے ایف پی، جنگ نیوز) برطانیہ میں کورونا کی نئی اور تیزی سے پھیلنے والی قسم اومیکرون سے پہلی ہلاکت کی تصدیق کردی گئی ، چین میں کورونا وائرس کی نئی اور تیزی سے پھیلنے والی قسم اومیکرون کا کیس سامنے آگیا ہے، عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ اومیکرون ایک بڑا عالمی خطرہ ہے، کورونا کی نئی قسم اب تک 60سے زائد ممالک میں پہنچ چکی ہے ، ڈبلیو ایچ او کے مطابق شواہد کے مطابق نئی قسم کیخلاف ویکسین بھی موثر کام نہیں کررہی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیر صحت ساجد جاوید نے اومیکرون کو سمندر میں اٹھنے والی خطرناک لہروں کی طرح قرار دیدیا ہے ، ان کا کہنا ہے کہ ملک کو اومیکرون کی بے رحم لہروں کا سامنا ہے ،انہوں نے بتایا کہ پیر کے روز برطانیہ میں اومیکرون کے 4ہزار 713کیسز کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ یومیہ کیسز کی تعداد تقریباً 2لاکھ تک پہنچ گئی ہے ، انہوں نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ برطانیہ میں سامنے آنے والے کیسز میں سے 20فیصد اومیکرون کے ہیں جبکہ لندن میں اومیکرون کے کیسز میں 44فیصد اضافہ ہوا ہے اور آئندہ 48گھنٹوں کے دوران برطانوی دارالحکومت اومیکرون کا گڑھ بن جائیگا۔ دوسری جانب چین میں کورونا وائرس کی نئی اور تیزی سے پھیلنے والی قسم اومیکرون کا کیس سامنے آگیا ہے ، چین میں سامنے آنے والا کیس شمالی شہر تیانجن میں رپورٹ ہوا ہے، تیانجن کے مقامی اخبار کے مطابق یہ شخص کسی دوسرے ملک سے واپس آیا تھا تاہم اس ملک کا نام معلوم نہیں ہے، مریض میں جمعرات کے روز کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی تاہم اس کے بعد ہی اومیکرون کے حوالے سے اس کے مزید ٹیسٹس کئے گئے، مریض کو اسپتال میں داخل کرادیا گیا ہے، چین میں پیر کے روز کورونا وائرس کے 101نئے کیسز سامنے آئے ہیں جن میں سے 21افراد بیرون ملک سے آئے ہیں، برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے کورونا کی خطرناک قسم اومی کرون سے پہلی ہلاکت کی تصدیق کی اور کہا کہ اومی کرون سے متاثرہ شخص انتقال کر گیا ہے، اس کے علاوہ برطانیہ میں اومیکرون کیسز میں بھی تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اور متعدد افراد اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ ادھر عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی نئی تبدیل شدہ شکل اومیکرون دنیا کے 60سے زائد ممالک میں پہنچ چکی ہے اور یہ بہت بڑا عالمی خطرہ ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے مطابق اسطرح کے بعض شواہد ملے ہیں کہ ویکسین کا تحفظ بھی اس کے خلاف کام نہیں کرتا تاہم اس کی شدت کے حوالے سے کلینکل ڈیٹا ابھی تک محدود ہے۔ اس عالمی ادارے کی طرف سے جاری کردہ تیکنیکی معلومات کے مطابق جنوبی افریقہ میں ایسے افراد کے اومیکرون سے متاثر ہونے افراد کی تعداد بڑھ رہی ہے جو پہلے سے ویکسین لگوا چکے ہیں تاہم اس بارے میں مزید معلومات آئندہ چند ہفتوں میں متوقع ہے۔

تازہ ترین