پاکستان مسلم لیگ نون کے رہنما اور سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ چیئرمین نیب کی مدت ختم ہو چکی اور وہ ڈیلی ویجز پر کام کر رہے ہیں۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نئے چیئرمین نیب کے لیے مشاورت میں معلوم نہیں کتنے مہینے لگیں گے؟
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ مشاورت کا عمل مکمل نہیں ہو گا اور یہی چیئرمین نیب نوکری کرتے رہیں گے۔
سابق وزیرِ اعظم نے کہا کہ چیئرمین نیب اور عدالتیں بڑے بڑے اسکینڈلز پر خاموش ہیں، اس حکومت کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد بھی آ سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایاز صادق لندن گئے ہوئے ہیں، اس کا مجھے علم نہیں، اسپیکر پارلیمان کا وقار ہوتا ہے، جمہوری قدروں کا علم بردار ہوتا ہے اس کے برعکس اسپیکر بلدیاتی الیکشن لڑنے والوں میں پیسے تقسیم کر رہے ہیں۔
سابق وزیرِ اعظم نے کہا کہ ملک کے اندر ہر روز ایک نیا تماشہ لگتا ہے، یہاں احتساب کی جو حالت ہے، اس حوالے سے عدالتوں میں کیمرے لگنے چاہئیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ملک میں مہنگائی بڑھتی جا رہی ہے، بجلی کی قیمت میں ساڑھے 4 روپے کا یکمشت اضافہ کیا گیا، امریکا میں اشیائے خورد و نوش کی قیمت 2 فیصد جبکہ یہاں 17 فیصد بڑھی۔
نون لیگی رہنما نے کہا کہ جنہیں عوام کی پرواہ نہیں، انہیں یہاں رہنے کا حق نہیں ہے، یہ حکومت بیساکھیوں پر چل رہی ہے، بیساکھیاں ہٹانے کی ضرورت ہے، جس دن بیساکھیاں ہٹیں گی سب ٹھیک ہو جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ جو خود کام نہیں کرتا، دوسروں کے کام کا کریڈٹ لیتا ہے، ایسے وزیر اور مشیر موجود ہیں جن کا کام صرف پریس کانفرنس کرنا ہے، وزراء کوئی ایک کام بتائیں جو شروع کیا ہو۔
شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ ساڑھے 3 سال بعد اسٹاک مارکیٹ وہیں ہے جہاں 31 مئی 2018ء کو تھی، اسٹاک مارکیٹ میں کیپٹلائزیشن آدھی رہ گئی ہے۔
مسلم لیگ نون کے رہنما، سابق وزیرِ اعظم نے یہ بھی کہا کہ اسٹیٹ بینک آج آزاد ہے، حکومت اس کا کچھ نہیں کر سکتی۔