• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعلیٰ کا بیان پاکستان نہ کھپے کی آواز ہے، خواجہ اظہار


ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر رہنما خواجہ اظہار الحسن کاکہنا ہے کہ کالا قانون وہ بناتے ہیں جس کے کالے کرتوت ہوتے ہیں، نفرت انگیز جملے پیپلزپارٹی کا پرانا کارڈ ہیں، ہم 40 فیصد اقلیت نہیں اپوزیشن میں ہیں، اس میں سندھی بولنے والے بھی شامل ہیں، وزیراعلیٰ کا بیان پاکستان نہ کھپے کی آواز ہے۔

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے اراکینِ سندھ اسمبلی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ ریاستی ادارے وزیراعلیٰ سندھ کے بیان پر نوٹس لیں،کرپشن کے کیسز جتنے جلدی ختم ہوں گے سندھ کو خطرہ اتنی جلدی ختم ہوگا، سندھ کے وسائل یہیں کے لوگوں نے لوٹے ہیں، کوئی باہر سے نہیں آیا، 2013 ءسے سندھ دشمن نظام چلا آ رہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ وزیر اعلیٰ کے بیانات لسانی فسادات کی طرف راغب کرنے کے ہیں،ایم کیو ایم ان بیانات کی مذمت کرتی ہے۔

خواجہ اظہار نے کہاکہ کچھ سیاسی جماعتوں کی جانب سے ایم کیوایم پر الزامات عائد کیے جارہے ہیں کہ 2012ء میں ہم پیپلزپارٹی کے اتحادی تھے،عشرت العباد اور ڈاکٹر فاروق ستار کے بلدیاتی بل پردستخط تھے۔

ایم کیو ایم رہنما نے کہا کہ بلدیاتی آئین منظور ہونے کے بعد قوم پرست جماعتوں نے احتجاج کیا، پیپلز پارٹی نے ضیاء الحق والا بلدیاتی نظام نافذ کر دیا تھا،سندھ پیپلز ایکٹ2013 ءکی اسمبلی میں لایا گیا جس کی ایم کیوایم نے مخالفت کی، 2013ء سے سندھ دشمن نظام چلا آ رہا ہے۔

خواجہ اظہار نے کہاکہ ہمارے ووٹرز کی ترجیحات پہلے ہیں، لاڑکانہ، سیہوں کی حالت اب تک بہتر نہیں ہوئی،دادو اور سکھر والے گندہ پانی پینے پر مجبور ہیں۔

انہوں نے کہاکہ بلدیاتی نظام پر اے این پی نے ہمارے مؤقف کی تائید کی ہے، تمام مذہبی جماعتوں نے بھی ہمارے مؤقف کی مکمل تائید کی ہے،سعید غنی اے این پی کے پاس گئے لیکن پھر بھی اے این پی والے ہماری اے پی سی میں آئے، جے یو آئی سمیت تمام جماعتیں آئی تھی سب نے اس قانون کوکالا قانون قرار دیا ہے۔

ایم کیو ایم رہنما نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ کا بیان پاکستان نہ کھپے کی آواز ہے، انہوں نے قائد اعظم کے پاکستان اور آئین کی پاسداری کاحلف لیا ہے، حلف کو رد کرنے پر مراد علی شاہ معافی مانگیں۔

خواجہ اظہار الحسن کاکہنا تھا کہ یہ پیپلزپارٹی کا وڈیرہ گینگ ہے ، 4 سال سے اپنے بھانجے بھتیجوں کو ناظم بناتے رہے، اس کا مطلب بلاول نے سب کے منہ کو کالا کہا،بلاول اسلام آباد میں چاروں صوبوں کی زنجیرکی بات کرتے ہیں،جب نیب کی رسی کھنچتی ہے توان کو سندھ کارڈ یاد آجاتا ہے۔

تازہ ترین