• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شیرشاہ دھماکا، ملبہ ہٹانے کا کام جاری، مقدمہ درج، نئی فوٹیج آگئی

کراچی (نیوز ایجنسیز / اسٹاف رپورٹر) کراچی کے علاقے شیرشاہ میں گیس دھماکے کی وجہ سے تباہ عمارتوں کا ملبہ ہٹانے کا کام جاری ہے اور واقعے کا مقدمہ بینک کی عمارت کے مالک کے خلاف درج کرلیا گیا ہے ، دھماکے سے قبل بینک کے اندر کی نئی فوٹیج بھی آگئی ہے ۔ ادھر معلوم ہوا ہے کہ جاں بحق بینک کیشئر اور گارڈ اپنے خانداوں کے واحد کفیل تھے ، کیشئر سردار امیر کی تدفین کردی گئی جبکہ گارڈ ذیشان کو آبائی گاؤں میں دفنایا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے شیرشاہ پراچہ چوک پر گزشتہ روز ہونے والے دھماکے کے مقام سے ملبہ اٹھانے کا کام جاری ہے۔ہیوی مشینری کی مدد سے ملبہ اٹھایا جا رہا ہے، پولیس، رینجرز اور ریسکیو ادارے بھی دھماکے کے مقام پر موجود ہیں۔ دھماکے کی تحقیقات کیلئے خصوصی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے جس کی سربراہی ایس پی انویسٹی گیشن کر رہے ہیں۔ تحقیقاتی ٹیم دھماکے کے واقعے کی ہر پہلو سے تحقیقات کرتے ہوئے جائزہ لے گی۔ادھر شیرشاہ کے نجی بینک میں دھماکے کا مقدمہ سائٹ بی تھانے میں درج کر لیا گیا۔مقدمہ الزام نمبر 449/21ایس ایچ او انسپکٹر زوار حسین کی مدعیت میں زیر دفعہ 322، 337، 427 /34کے تحت درج کیا گیا ہے۔مقدمہ بلڈنگ کے مالک اور تعمیر کرنے والے کے خلاف درج کیا گیا۔ مقدمہ کے متن کے مطابق بینک کی عمارت سیوریج کے نالے کی زمین پر غیر قانونی طور پر تعمیرات ہونے اور نالے کی گیس کے متواتر اخراج نہ ہونے کی بناء پر وقوع پذیر ہوا،متن کے مطابق مذکورہ بلڈنگ جو کہ سیوریج کے نالے پر انکروچمنٹ کر کے تعمیر کی گئی ہے اسے تعمیر کرنے اور کروانے والے ذمہ دار افراد اور بلڈنگ کے مالک کا یہ فعل جرم دفعہ 322/337-h(I)/427/34 ت پ کی حد تک پہنچتا ہے ۔دوسری جانب بینک برانچ کے اندرونی مناظر پر مشتمل نئی سی سی ٹی وی فوٹیج منظرعام پرآئی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ نجی بینک کی شاندار عمارت میں معمول کے مطابق کام ہو رہا ہے۔ ہفتے کو بینکوں کی ہفتہ وار چھٹی کی وجہ سے اس برانچ میں معمول سے کم رش نظر آرہا ہے۔

تازہ ترین