زیتون کو اگر قدرت کا انمول ترین تحفہ کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا کیونکہ یہ وہ پھل ہے جس کا ذکر قرآن مجید میں بھی کیا گیا ہے۔
زیتون اپنے اندر ان گنت فوائد رکھتا ہے، یہی وجہ ہے کہ اس کا تیل بھی انسانی صحت کے لیے کافی فائدہ مند تصور کیا جاتا ہے۔ طبی سائنس بھی زیتون کے انسانی جسم پر مرتب ہونے والے مفید اثرات کو تسلیم کرتی ہے۔ انسانی تاریخ سے لے کر جدید دور تک زیتون کے تیل کو دیگر تمام تیلوں میں خاص اہمیت حاصل رہی ہے۔
اگرچہ طبی سائنس غذائی چربی کے انسانی صحت پر اثرات کے حوالے سے متنازعہ رائے رکھتی ہے لیکن اس کے باوجود، سائنسدان تسلیم کرتے ہیں کہ زیتون کا خالص تیل انسانی صحت کے لیے بے حد فائدہ مند ہے۔
یہی وجہ ہے کہ مشرق وسطیٰ اور مغربی ممالک میں زیتون کا تیل سلاد یا کھانے کے اُوپر ڈال کر بھی کھایا جاتا ہے۔ ذیل میں زیتون کے تیل سے حاصل ہونے والے ان طبی فوائد کا ذکر کیا جارہا ہے جنہیں سائنسی تحقیقات کے ذریعے ثابت کیا جاچکا ہے ۔
قلبی بیماریوں سے تحفظ
دنیا بھر میں قلبی امراض موت کی سب سے عام وجہ ہیں۔ چند دہائی قبل مختلف مطالعات کے ذریعے یہ بات سامنے آئی کہ بحیرہ روم کے ممالک میں دل کی بیماریاں کم پائی جاتی ہیں،چنانچہ ان ممالک میں لوگوں کی خوراک پر بڑے پیمانے پر تحقیقات کا سلسلہ شروع کیا گیا۔ مطالعات سے ثابت ہوا کہ میڈیٹرین ڈائٹ انسان کو دل کی بیماریوں سے محفوظ رکھنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔
زیتون کا تیل ڈائٹ پلان کا وہ خاص جزو ہے، جو مختلف خصوصیات کی بنا پر انسان کو قلبی بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے۔ زیتون کے تیل کے حوالے سے دلچسپ بات یہ ہے کہ اس میں بلڈ پریشر کی سطح کم کرنے کی خصوصیات بھی شامل ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ سائنسدان اس بات پر متفق ہیں کہ دل کی صحت کے لیے زیتون کا تیل بے حد فائدہ مند ہے ۔
اسٹروک سے حفاظت
فالج یا اسٹروک انسانی دماغ میں خون کے جمنے، بہنے یا خون کے بہاؤ میں خلل کی وجہ سے وقوع پذیر ہوتا ہے۔ ترقی یافتہ ممالک میں دل کی بیماریوںکے بعد اسٹروک موت کی دوسری اہم وجہ قرار دیا جاتا ہے۔ مختلف تحقیقات میں سائنسدانوں نے فالج اور زیتون کے تیل کے مابین پائے جانے والے تعلق پر غور کیا ہے۔
قابل غور تحقیق میں 8411افراد پر مشتمل مطالعہ کے ذریعے محققین اس نتیجے پر پہنچے کہ زیتون کا تیل فالج اور دل کی بیماریوں کے خطرات کم کرنے کا باعث بنتا ہے۔ زیتون کے تیل کی مالش فالج، گنٹھیا، خارش، جوڑوں کے نئے اور پرانے درد کے لئے مفید ہے۔
سیر شدہ چکنائی کی کثیر مقدار
زیتون کا تیل خالص اور قدرتی تیل ہوتا ہے۔ اس کا تقریباً14فیصد حصہ سیر شدہ چکنائی جبکہ 11فیصد حصہ غیرسیر شدہ چکنائی پر مشتمل ہوتا ہے مثلاًاومیگا6 اور اومیگا3 تھری فیٹی ایسڈ وغیرہ۔ تاہم، زیتون کے تیل میں ایک نمایاں فیٹی ایسڈ، ’اولیک ایسڈ‘ 73فیصد پایا جاتا ہے۔ مطالعات سے ثابت ہے کہ اولیک ایسڈ جسم سے کولیسٹرول (جو امراض قلب کا باعث بنتا ہے) کو ختم کرنے میں مدد دیتا ہے۔
اینٹی آکسیڈنٹس سے مالامال
خالص زیتون کا تیل غذائیت سے بھرپور ہوتا ہے۔ اس میں فائدہ مند فیٹی ایسڈز کے علاوہ وٹامن کے اور وٹامن ای کی بھی کچھ مقدار پائی جاتی ہے۔ تاہم، زیتون کا تیل اینٹی آکسیڈنٹس سے مالامال ہوتا ہے، یہ اینٹی آکسیڈنٹس حیاتیاتی لحاظ سے فعال ہوتے ہیں، جس کے سبب یہ انسانی جسم میں دائمی بیماریوں کا خطرہ کم کردیتے ہیں۔ اینٹی آکسیڈنٹس انسانی جسم میں سوزش کے خلاف مزاحمت کا بھی کام کرتے ہیں اور بلڈ کولیسٹرول کو آکسیڈیشن سے بچانے میں مدد دیتے ہیں۔
اینٹی انفلیمیٹری خصوصیات
دائمی سوزش کو اہم امراض مثلاًکینسر، میٹابولک سنڈروم، ذیابطیس ٹائپ ٹو، الزائمر، گٹھیا اور یہاں تک کہ موٹاپا کی وجہ قرار دیا جاتا ہے۔ خالص زیتون کا تیل انسانی جسم میں سوزش کو کم کرسکتا ہے، یہ خاصیت اس تیل کو انسانی صحت کے لیے فائدہ مند غذا بناتی ہے۔ سوزش کے خلاف مزاحمت کا عمل زیتون کے تیل میں موجود اینٹی آکسیڈنٹ ’اولیوکینتھال‘ کے باعث فروغ پاتا ہے۔ یہ اینٹی آکسیڈنٹ جسم میں سوزش کے خلاف کام کرنے والی دوا جتنی ہی طاقت رکھتا ہے۔ محققین کا کہنا ہے کہ 3سے4چمچ زیتون کے تیل کے ذریعے اولیوکینتھال کی دوا کی ایک گولی جتنی مقدار حاصل ہوجاتی ہے۔
وزن برقرار رکھنے میں معاون
یہ بات زبان زد عام ہے کہ چربی کا استعمال وزن میں اضافے کا باعث بنتا ہے۔ تاہم، متعد مطالعات میں میڈیٹیرن ڈائٹ پلان (جس کا زیادہ تر حصہ زیتون کے تیل پر مشتمل ہے) پرتحقیقات کی گئی، ہسپانوی کالجوں کے7ہزار طالب علموں پر30ماہ تک زیتون کے تیل کے استعمال کے اثرات جانچے گئے اور محققین اس نتیجے پر پہنچے کہ زیتون کے تیل کا استعمال وزن میںا ضافے یا پھرموٹاپے کا باعث نہیں بنتا ۔
بالوں کیلئے مفید
بالوں کی صحت کے لیے زیتون کا تیل کافی مفید ہے۔ یہ مفید غذائی عناصر جیسے کہ فیٹی ایسڈز، وٹامنز، اینٹی آکسیڈنٹس اور مونو سیچوریٹڈ فیٹس سے بھرپور ہوتا ہے، جو بالوں کو نرم اور نم رکھتے ہیں۔ یہ بالوں کی بے رونقی اور خشکی کو ختم کر کے انہیں جاندار اور لچکدار بناتا ہے۔ سر میں پیدا ہونے والی خشکی اور گنج پن کے خاتمے کے لیے بھی اسے استعمال کیا جاتا ہے۔