لاہور(نمائندہ خصو صی)امیر جماعت اسلامی سنیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ اگر عدالتی کمیشن احتساب نہ کرسکا تو پھر عوامی احتساب ہوگا ۔ کرپٹ اشرافیہ کو اس دن سے ڈرنا چاہیے جب جھونپڑیوں سے لوگ اٹھ کر محلات کا گھیراؤ کریں گے ۔ پاکستان کو چند خاندانوں نے ایسٹ انڈیا کمپنی کی طرح یرغمال بنارکھاہے ۔ اگر چالیس فیصد کرپشن پر کنٹرول کر لیا جائے ،تو ملک کے تمام قرضے اتر سکتے ہیں اور 80 فیصد کرپشن کنٹرول کرکے بجٹ کو دوگنا کیا جاسکتاہے ۔قومی اور بین الاقوامی میڈیا نے بہت سے چہروں سے تقدس کے پردے اٹھا دیے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجاب اسمبلی میں جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر سید وسیم اختر اور سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پنجاب حافظ بلال قدر ت بٹ پر مشتمل جماعت اسلامی پنجاب کے وفد سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ تحقیقاتی کمیشن کو اس مسئلے کے حل کے لیے ہر طرح کے اختیارات ملنے چاہئیں۔ ایسے لوگوں کو پاکستان میں حکومت کا کوئی حق نہیں جو اپنا علاج بھی لندن اور نیویارک کے ہسپتالوں سے کرواتے ہیں ۔ ان کے اپنے بچے پاکستان کے تعلیمی اداروں میں تعلیم حاصل کرتے ہیں اور نہ اپنا کاروبار پاکستان میں کرناچاہتے ہیں ۔ یہ صرف حکومت کے لیے پاکستان کے لیے آتے ہیں اور جب حکومت سے نکلتے ہیں تو باہر جا کر بیٹھ جاتے ہیں ۔