اسلام آباد ریلوے اسٹیشن سے کوئٹہ کے راستے استنبول جانے والی پہلی فریٹ ٹرین پاکستانی سرحدی علاقے تفتان پہنچ گئی۔
ریلوے حکام کے مطابق فریٹ ٹرین تفتان کے راستے ایران میں داخل ہوگئی، اسلام آباد، تہران، استنبول فریٹ ٹرین 13 بوگیوں پرمشتمل ہے۔
ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ فریٹ ٹرین پر چاول، کھجور اور گلابی نمک لدا ہوا ہے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق اکنامک کوآپریشن آرگنائزیشن (ای سی او) 23 دسمبر 2020ء کو اپنے10ویں اجلاس میں ٹرانسپورٹ اور مواصلات کے وزیروں کی ملاقات کے بعد ترکی کے وزیرٹرانسپورٹ عادل عادل کریسمیلوگلو نے اعلان کیا تھا کہ استبول تہران اسلام آبادکے درمیان فریٹ ٹرین سروس اگلے سال شروع کی جائے گی جس کے بعد منصوبہ مارچ 2021ء میں شروع کرنا تھا اور فریٹ ٹرین 4 مارچ کواسلام آباد آنی تھی مگر پاکستان ریلوے حکام کی نااہلی کی وجہ سے منصوبہ شرو ع نہیں کیاجاسکا۔
جس کے بعد مئی 2021ء میں ریلوے افسر ڈاکٹر حسن طاہر بخاری کو ٹرین منصوبے میں تاخیر کا ذمہ دارقرار دے کر عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔
اس ٹرین نے ابتداء میں سفر 14دن میں مکمل کرنا ہے بعد میں اس کادورانیہ کم کرکے 11دن اور 12گھنٹے کر دیا جائے گا۔
فریٹ ٹرین کا تینوں ملکوں کا مجموعی سفر 6 ہزار 543 کلومیٹر ہے، استنبول سے ایران تک 1ہزار 950 کلو میٹر ایران سے پاکستان باڈر تک 2 ہزار 603 کلو میٹر جبکہ ایران باڈر سے اسلام آباد تک فریٹ ٹرین 1ہزار 990 کلومیٹر سفر طے کرے گی۔