سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ راتوں رات ایک آرڈیننس کے ذریعے اسلام آباد کے تعلیمی اداروں کو میئر کے حوالے کرنا زیادتی ہے۔ وفاقی اداروں کی کارکردگی ہمیشہ اچھی رہی۔ حکومت اسے بھی تباہ کرنے پر تلی ہے۔
سینیٹ میں وفاقی تعلیمی اداروں کو میئر کے حوالے کرنے کے معاملے کو زیر بحث لانے کی قرارداد پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ بلدیاتی اداروں کے اسکولوں کالجوں کو وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی تحویل میں لینے کی مثال تو موجود ہے لیکن پہلی بار اسلام آباد کے چار سو اداروں کو بلدیاتی اداروں کے حوالے کر دینا ناقابل فہم ہے۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ جو حکومتی ارکان اس آرڈیننس کی حمایت کر رہے ہیں، انہیں بھی اعتماد میں نہیں لیا گیا۔ یہاں تک کہ وفاقی وزارت تعلیم سے بھی مشاورت نہیں کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ اساتذہ ایک ماہ سے سراپا احتجاج ہیں اور ان کی کہیں شنوائی نہیں ہو رہی۔