• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانیہ میں غیرقانونی تارکین وطن کا انگلش چینل کے ذریعے آنے کا سلسلہ رک نہیں سکا، تین اسمگلرز کو سزا

راچڈیل(ہارون مرزا) برطانیہ پر تارکین وطن کی چڑھائی کا سلسلہ نہ تھم سکادوسری جانب سینکڑوں غیرقانونی تارکین وطن کو انگلش چینل عبور کرا کے برطانیہ بھیجنے کی مد میں 10لاکھ پائونڈ سے زائدرقم کمانے والے تین اسمگلروں کو جرم ثابت ہونے پر قید کی سزا سنادی گئی ہے۔تفصیلات کے مطابق غیرقانونی تارکین وطن کی برطانیہ آمد جاری ہے اورسال کے آخری ایام کے دوران بھی تارکین وطن کی آمد کا سلسلہ رک نہیں سکا،برطانیہ میں رواں برس اب تک تقریبا 28ہزار سے زائد غیر قانونی تارکین وطن انگلش چینل عبور کر کے داخل ہوچکے ہیں۔ غیر معمولی تعداد کے حوالے برطانوی حکام سخت پریشان ہیں غیر قانونی تارکین وطن کو برطانیہ پہنچنے کے بعد انسانی حقوق کے تحت کھانے اور بستر وغیرہ مہیا کیے جارہے ہیں جبکہ ان کے کیس زیر سماعت ہیں۔ دوسری طرف سیکرٹری داخلہ پریتی پٹیل غیرقانونی تارکین وطن کا راستہ روکنے کیلئے موثر قانونی سازی پر کام کر رہی ہیں۔ بارڈر حکام کو شناختی شناختی مقاصد کے لیے آنے والوں کی تصاویر لینے کے لیے فوری کیمرہ فلم پر بھی بڑی رقم خرچ کرنا پڑی جبکہ ان کے کھانے پینے اور گرم کمبل و بستر وغیرہ کیلئے خطیر سرمایہ خرچ کیا گیا ہے۔ سیکرٹری داخلہ تمام تر ناکامیوں کے باوجود غیر قانونی تارکین وطن کا راستہ روکنے کیلئے اقدامات جاری رکھنے کیلئے پرعزم ہیں ۔برطانیہ فرانس کی طر ف سے آنے والے غیرقانونی تارکین وطن کی روک تھام کے لیے فنڈز کی فراہمی پر بھی سرمایہ کاری کر رہا ہے سمندر میں کشتیوں کوواپس موڑنے اور دیگرمانیٹر نگ کا نظام سخت کرنے کیلئے مختلف تجاویز پر قانون سازی کی تیاریاں جاری ہیں ۔ہوم آفس ڈیپارٹمنٹل پروکیورمنٹ کارڈز کا استعمال کرتے ہوئے 5سو پونڈز سے زائد کے اخراجات کی تفصیلات باقاعدگی سے شائع کرتا ہے۔ صرف اگست اور ستمبر میں تقریبا 32ہزار پائونڈ کی رقم نئے آنے والے غیرقانونی تارکین وطن کے کھانے پر خرچ کی گئی 27اور 28ستمبر کو ڈوور میں ڈومینوز کے ساتھ پانچ ٹرانزیکشنز درج کی گئیں جن کی کل قیمت7ہزار 915پائونڈ تھی لاگت کے ساتھ منسلک ایک نوٹ میں کہا گیا ہے کہ کوئی دوسرا آپشن نہیں تھاکیونکہ ٹگ ہیون میں کچن نہیں ہے23ستمبر کو ڈومینوز کے آرڈر پر 2ہزار 748پائونڈ سے زائد رقم خرچ کی گئی 23 اگست کو سب وے پر 942پائونڈ خرچ کیے گئے تاکہ آنے والوں کے لیے رزق فراہم کیا جا سکے، اور مزید ہزاروں پاؤنڈ بوتل کے پانی پر خرچ ہوئے6 اور 7 ستمبر کو تارکین وطن کے لیے ٹگ ہیون میں راتوں رات گزارنے کے لیے رول میٹس کے بڑے آرڈرز موصول ہوئے جس کی کل رقم2,789 پائونڈز رہی اگست کے آخری دن 55سو پائونڈ سے زائد مالیت کے کمبل خریدے گئے 13 ستمبر کو کیمرہ فلم کیلئے1719 پائونڈ کی رقم خرچ کی گئی کیونکہ ہر تارک وطن کی آمد پر فوری تصویر لینا ضروری ہے تارکین وطن کیلئے انتظامات پر تعینات عملہ کے کھانے پینے اور ضرورت کی اشیاء کیلئے بھی سرمایہ خرچ ہو رہا ہے رامس گیٹ پر تارکین وطن کے جہازوں کے کئی ٹو اور بوٹ لفٹس کے لیے 1409پائونڈ کا بل سامنے آیا ہے ڈوور کی ٹوری ایم پی نیٹلی ایلفیک نے کہا ہے کہ یہ چونکا دینے والے اعداد و شمارتارکین وطن کے بحران کی قیمت کا صرف ایک چھوٹا سا حصہ ہیںپیزا سے لے کر پولرائڈز تک ہوم آفس کو گرفت حاصل کرنے کی ضرورت ہے ٹیکس دہندگان ایک بہتر معاہدے کے مستحق ہیں۔ یہ رقم اور رہائش اور دیگر اخراجات پر خرچ ہونے والے کروڑوں کو ہماری سرحدوں کو مضبوط بنانے میں بہتر طور پر خرچ کیا جاسکتا ہے یہ چھوٹی کشتیوں کی گزرگاہوں کو روکنے کا وقت ہے۔ ہوم آفس کے ترجمان نے کہاہم برطانوی ٹیکس دہندگان کے پیسے کے بہترین محافظ ہیں ہم اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ تمام اخراجات کی احتیاط سے جانچ پڑتال کی جائے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ٹیکس دہندگان کی رقم کا ہر پاؤنڈ سب سے زیادہ مؤثر طریقے سے خرچ کیا جارہا ہے ۔دوسری جانب سینکڑوںغیرقانونی تارکین وطن کو انگلش چینل عبور کرا کے برطانیہ بھیجنے کی مد میں 10لاکھ پائونڈ سے زائد کی کمائی کرنیوالے تین اسمگلروں کو جرم ثابت ہونے پر جیل بھیج دیا گیا 22 سالہ شامی محمد فیاط اور دو 25 سالہ کرد ساتھیوں، شرم شور اور علی ہالدین کو 500 سے زیادہ کراسنگ کرانے کے جرم میں سہولت کار بننے کے جرم میں سزاسنادی گئی۔ کیلیس کے قریب سمندر میں غیر قانونی تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے کے واقعات کے بعد مذکورہ انسانی اسمگلروں کے خلاف بڑے فیصلے کو انتہائی اہمیت دی جا رہی ہے۔ اس حادثے میں کم از کم 27افراد گہرے پانی میں بروقت امداد نہ ملنے پر ڈوب گئے تھے۔ شمالی فرانس کی بندرگاہ بولون سر میر کی عدالت میں پراسیکیوٹر ایڈلین ڈیپارڈن نے ا سمگلروں سے کہا کہ وہ لوگوں کی زندگیوں کو نظر انداز کر کے انہیں خطرے میں جھونک رہے ہیں جو انسانیت کی توہین ہے ملزم محمد فیاط کو بڑے اسمگلر کے طور مرکزی ملزم ٹھہرایا گیافرانس کے سینئر عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ 22 سالہ نوجوان کے رویے سے اسمگلنگ کے نیٹ ورک میں کسی اعلیٰ شخص کی شناخت ہوتی ہے شورش کو دو سال اور ہالڈین کو 12 ماہ قید کی سزا سنائی گئی استغاثہ نے سات سال تک کی سخت ترین سزا کا مطالبہ کیا تھا۔تینوں نے 27 جون سے 9 اگست کے درمیان سینکڑوں تارکین وطن کو غیر قانونی طور پر برطانیہ میں داخل ہونے میں مدد فراہم کی۔پولیس نے بتایا کہ انسانی اسمگلروں نے 17سے 25سو پائونڈ تک کی رقم فی شخص وصول کر کے اسمگلنگ کے دھندے سے تقریبا 1ملین پائونڈ سے زائد رقم کمائی ہے۔ پولیس نے ان افراد کو 10 اگست کی صبح کیلیس میں معمول کی شناخت کی جانچ کے لیے ان کی کار کو روکنے کے بعد گرفتار کیا تھا افسران نے کار کی تلاشی لی اور انہیں 16 بھگوئے ہوئے گیلے فلیٹ ایبل بوائے اور ایک نوٹ بک ملی جس میں سینکڑوں تارکین وطن کے ناموں کے ساتھ ان کے لیے تفویض کردہ رقم تھی یہاں تک کہ کچھ کو بچہ کا نشان بھی لگایا گیا تھا۔عدالتی ریکارڈ سے پتہ چلتا ہے کہ ان کا سب سے بھاری معاوضہ وصول کر کے غیر قانونی کام کیا انہوں نے 19جولائی کو 83مسافروں کو غیر قانونی طریقے سے چینل عبور کرانے کیلئے بھی ہزاروں پائونڈز وصول کیے ملزمان اپنی جراح کے دوران آنسو پونچھتے رہے مگر عدالت نے سخت ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ نے ایک لمحے کے لیے بھی ان تارکین وطن کے بارے میں نہیں سوچا جنہیں سمندر ی لہروں کے حوالے کیا گیا اور وہ سمندر میں جان سے بھی ہاتھ دھو سکتے تھے۔ ملزمان نے عدالت میں موقف اپنایا کہ وہ اسمگلرز نہیں کراسنگ کی ادائیگی کے لیے اس گھنائونے فعل کا انتخاب کیا انہیں اسمگلروں نے خوفزدہ کیا تھا جس پر وہ مجبور ہو گئے دفاعی وکیل کامل عباس نے کہا کہ ان کا مؤکل 2019یں شام میں ہونے والی خونریزی سے فرار ہو گیا تھا، جنوری 2021 میں فرانس پہنچنے سے پہلے 12 ممالک کا سفر کیا تھاشورش نے دعویٰ کیا کہ وہ اپنے آبائی شہر کرکوک، شمالی عراق میں اپنے بیمار والد کے لیے رقم جمع کرنا چاہتا ہے پیشے کے لحاظ وہ ایک مکینک ہے مگر اس نے صرف تین انجن ٹھیک کیے ہیں تینوں افراد نے تفتیش اور آخری عدالتی سماعت کے دوران بے گناہی اور لاعلمی کا اظہار کیا ۔

تازہ ترین