• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

60 سال سے جاری زمین کے تنازع کا فیصلہ سُنادیا گیا

لاہور ہائیکورٹ نے 60 سال سے جاری زمین کے تنازع کا فیصلہ سنادیا، 120 کنال اراضی 1962ء کے نرخ پر خریدنے کی درخواست خارج کردی۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں قرار دیا کہ لاہور ہائیکورٹ نے 1991ء کے فیصلے میں کوئی قیمت مقرر نہیں کی تھی، درخواست گزار نے زمین کی قیمت بھی ادا نہیں کی اور سول دعویٰ بھی وقت گزرنے کے بعد دائر کیا گیا۔

1947 کے بعد چھوٹو کو 120 کنال زمین الاٹ ہوئی جو 1961ء میں خدا بخش نے خریدی تھی، چھوٹو کا کلیم جعلی ثابت ہونے پر الاٹمنٹ کینسل کردی گئی تھی۔ چھوٹو سے زمین خریدنے والے خدا بخش فیملی نے 1977ء میں لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔

فیصلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ1947ء سے جاری زمین کے تنازع پر حکومت پنجاب نے 1994ء میں خدا بخش نامی شہری کو زمین کےلیے 1064 روپے فی یونٹ ادائیگی کی ہدایت کی تھی۔

عدالت نے فیصلے میں کہا کہ خدا بخش نے پیسے ادا کرنے کی بجائے 14 سال بعد 2008ء میں 100 روپے فی یونٹ کے حساب سے زمین خریدنے کے لیے سول دعویٰ دائر کیا تھا۔

سول جج بھکر نے 2011ء میں دعویٰ خارج کر کے پنجاب حکومت کے حق میں فیصلہ دیا تھا، سول جج کے فیصلے کے خلاف اپیل 2012ء میں خارج ہوئی۔

خدا بخش نے ماتحت عدالتوں کے فیصلے کے خلاف لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا، درخواست گزار سیٹلمنٹ ڈیپارٹمنٹ کو قیمت مقرر کرنے پر ڈکٹیٹ نہیں کر سکتا تھا، محکمے کو عوامی مفاد مدنظر رکھنا ہوتا ہے۔

قومی خبریں سے مزید