امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے حکومت کے منی بجٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ کرپٹ حکمرانوں کے خلاف اعلان جنگ کرتے ہیں۔
اسلام آباد میں جلسے سے خطاب میں سراج الحق نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کا مشہور بیان ہے کہ گھبرانا نہیں سکون صرف قبر میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا میں نئے سال کا آغاز اچھی اور پاکستان میں بری خبروں سے ہورہا ہے، منی بجٹ کے اثرات کورونا، ڈینگی اور اسموگ سے زیادہ خطرناک ہوں گے۔
امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ ملک اس وقت نیشنل اور انٹرنیشنل مافیاز کی چراگاہ بنا ہوا ہے، حکومت نے اسٹیٹ بینک کو عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے حوالے کردیا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان کے اسٹیٹ بینک کو پلاننگ آئی ایم ایف والے دیتے ہیں، اسٹیٹ بینک کے گورنر کو واپس مصر بھیج کر اس سے استعفیٰ لے لینا چاہیے۔
سراج الحق نے یہ بھی کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ 70 لاکھ لوگ نشے کے عادی ہیں، پاکستان آزاد اور خودمختار ہے، جس کا فیصلہ صرف پاکستان کے عوام کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان نے کشمیر کو بھارت کے حوالے کیا، ڈھائی سو سال بعد کشمیر کی ریاست تحریک انصاف کے دور میں ختم ہوگئی۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ساری دنیا اعتراف کرتی ہے کہ مغرب کے نظام نے دنیا کو تباہ کیا، اس نظام کی بدولت دنیا چند ہاتھوں میں محصور ہوجاتی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ لوگوں کی محنت سے فائدہ صرف چند لوگوں کو ہوتا ہے، محنت اور لوگ کرتے ہیں اور بینک اکاؤنٹ کچھ اور ہی لوگوں کا بڑھتا ہے۔
سراج الحق نے کہا کہ پاکستان میں 36 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا ہوتی ہے، بجلی جب سرپلس ہے تو اس کی قیمتوں میں اضافہ کیوں کیاجاتا ہے؟۔
انہوں نے کہا کہ پوچھتا ہوں کہ مسجد کے بلوں میں اضافہ کیوں کیا جاتا ہے؟ مسجد کے بلوں میں ٹیلیویژن کی فیس کیوں ڈالی جاتی ہے؟ کیا نکمی حکومت کو معلوم نہیں کہ مسجد میں ٹیلی ویژن نہیں دیکھا جاتا۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ وزیراعظم خود کہتے ہیں کہ قیمتوں میں اضافہ ہو تو وزیراعظم چور ہے، ڈی چوک پر کھڑے ہو کر عمران خان نے بل جلائے تھے، شیخ رشید نے فرمایا کہ میں بیمار ہوا تو معلوم ہوا کہ دوائی مہنگی ہوگئی ہے۔