گلگت، بلتستان(محمد صالح ظافر ،خصوصی تجزیہ نگار) اقتصادی راہداری کے منصوبے کے آثار بڑی تیزی سے سطح زمین پر نمایاں ہونا شروع ہو گئے ہیں۔وزیراعظم نواز شریف نے ترقیاتی سرگرمیوں کے جائزے اور عوام کے مسائل سے آگہی کے لئے جمعرات کو گلگت بلتستان کے صدر مقام گلگت کا دورہ کیا جہاں پاکستان مسلم لیگ نون کی سب سے کم عمر حکومت قائم ہے آئندہ اختتام سہ ماہی پر یہ اپنی پہلی سالگرہ منائے گی۔ وزیراعظم اپنے دستورالعمل کے تحت ہر سال میزانئے کی سفارشات مرتب کئے جانے سے قبل صوبائی اکائیوں سے رابطے استوار کرتے ہیں جن میں نہ صرف نئے منصوبوں کےبارے میں صلاح مشورے کرتے ہیں بلکہ وہ گزشتہ سال میں شروع کئے گئے منصوبوں پر کام کی رفتار کا جائزہ بھی لیتے ہیں وہ قبل ازیں سندھ بلوچستان اور کے پی کے کا دورہ کرچکے ہیں اب انہوں نے گلگت بلتستان کا رخ کیا ہے وہ اپنے ملک گیر دوروں میں اس امر کو یقینی بناتے ہیں کہ ان کی صرف عوام کی نمائندوں سے ملاقات ہی نہ ہو وہ رائے عامہ کے جائزے کی غرض سے عام شہریوں سے ملنے گھلنے کا بندوبست بھی کرلیتے ہیں جن سے وہ مختلف نوع کی معلومات اخذ کرتے ہیں سرکاری حکام بسا اوقات زمینی حقائق کے حوالے سے ان کی معلومات پر حیرت زدہ ہو کر رہ جاتے ہیں یہی وجہ ہے کہ انتظامیہ انہیں معاملات کی بریفنگ دیتے ہوئے غیر معمولی احتیاط کا مظاہرہ کرتی ہے۔ گزشتہ سال گلگت بلتستان میں قانون ساز اسمبلی کے انتخابات ہوئے تھے جن میں پاکستان مسلم لیگ نون دو تہا ئی اکثریت سے فاتح بن کر ابھری تھیقبل ازیں یہاں پیپلزپارٹی برسراقتدار تھی ۔ تحریک انصاف نے بھی ان انتخابات میں دھواں دار مہم چلائی اور عمران خان جنہوں نے نئی شادی رچائی تھی وہ گلگت بلتستان کے طولانی دورے کررہے تھے جن میں ان کی نئی اہلیہ بھی ان کے ہم سفر تھیں جوا ب سابق کا درجہ حاصل کرچکی ہیں۔ اسی ایام میں عمران خان کو یہ چشم کشا اطلاع ملی تھی کہ نواز شریف حکومت کے خلاف مئی 13ء کے عام انتخابات کے حوالے سے دھاندلی کے سنگین الزامات عائد کئے تھے اور ان کی تحقیقات پر مامور عدالتی کمیشن نے تحریک انصاف اور عمران خان کے دعوئوں کومسترد کردیا تھا۔ یہ بھی دلچسپ اتفاق ہے کہ کم و بیش ایک سال گزرنے کے بعد اب پھر عمران خان نے ایک دوسرے سوال سے عدالتی کمیشن کے نام پر آسمان سر پر اٹھا رکھا ہے تاہم یہ کمیشن پہلے سے قدرے مختلف ہے۔ ان دنوں بھی عمران خان ایک انتخابی مہم میں مصروف کار ہیں جو آزاد کشمیر میں پیش آمدہ انتخابات کے لئے چلائی جارہی ہے جہا ں پیپلزپارٹی کی حکومت سبکدوش ہورہی ہے۔