مری میں جاں بحق ہونے والے اے ایس آئی نوید اقبال کے کزن طیب گوندل جیو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے۔
طیب گوندل نے بتایا کہ انتظامی لاپروائی نہ ہوتی تو شاید یہ جانیں بچ جاتیں، انتظامیہ کو اپنی لائیو لوکیشن بھیجی لیکن کوئی مدد کو نہیں آیا۔
نوید اقبال کے کزن کا کہنا تھا کہ مری شروع ہوتے ہی ٹریفک شدید جام ملا لیکن انتظامیہ نے ٹول پلازہ پر اسے نہیں روکا۔
طیب گوندل کا کہنا تھا کہ ’جی ٹی روڈ اور موٹروے نیچے سے کلیئر تھی مگر جہاں سے برفباری شروع ہوئی وہاں شدید ٹریفک کا سامنا کرنا پڑا جہاں سے کسی صورت واپسی ممکن نہیں تھی، مگر انتطامیہ نے کہیں آگے جانے سے نہیں روکا، اگر مجھے پتا چلتا تو نوید کو واپس بلا لیتا‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں نے ایس ایس پی ٹریفک سے بھی رابطہ کیا، سوشل میڈیا پر خبریں دیں، بطور صحافی وزیراعظم عمران خان، عثمان بزدار، شیخ رشید اور فواد چوہدری کے ذاتی واٹس ایپ پر میسج کیے مگر کوئی جواب نہیں آیا، صرف شیخ رشید نے پریس ریلیز جاری کی کہ اقدامات کیے جارہے ہیں جب کہ سی پی او غفلت کا مظاہرہ نہ کرتے تو جانیں بچ جاتیں۔
مری میں ہونے والی اموات میں اسلام آباد کے ایک ہی خاندان کے 8 افراد کی جان چلی گئی، اے ایس آئی نوید اقبال ان کی بہن، تین بیٹیاں، ایک بھانجی اور ایک بھتیجا گاڑی میں انتقال کر گئے۔
اے ایس آئی نوید اقبال خود دل کے مریض تھے، ٹھنڈ میں ان کے ساتھ گاڑی میں بچے موجود تھے۔
مرنے والوں میں گوجرانوالا اور لاہور کے شہری بھی شامل ہیں، ریسکیو حکام کے مطابق گاڑی میں انتقال کرنے والے ایک شخص کی شناخت نہیں ہوسکی۔