پیپلز میڈیکل کالج نوابشاہ میں مبینہ بلیک میلنگ پر طالبہ کی خودکشی کے معاملے پر چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے نوٹس لے لیا۔ ڈی آئی جی حیدر آباد اور ایس ایس پی دادو کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔
چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے ڈی آئی جی حیدر آباد اور ایس ایس پی دادو سے رپورٹ طلب کرلی۔
چیف جسٹس نے دونوں پولیس افسران کو 13 جنوری کو ذاتی حثیت میں رپورٹ کے ساتھ پیش ہونے کی ہدایت کردی۔
واضح رہے کہ سندھ کے شہر دادو میں ڈاکٹر عصمت کی پراسرار موت کا معمہ حل نہیں ہوسکا، کیس کا مرکزی ملزم شمن سولنگی اب تک قانون کی گرفت سے آزاد ہے۔
پولیس نے کیس میں نامزد شمن سولنگی کی اہلیہ کو گرفتار کرلیا ہے۔
عدالت نے ملزمان کو جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا ہے۔
ڈاکٹر عصمت کے بھائی نادر علی کا کہنا تھا کہ ملزم بہن کو جعلی نکاح نامہ کے ذریعے بلیک میل کر رہا تھا، جس کی وجہ سے بہن شدید ذہنی دباؤ میں تھی۔
نادر علی کا کہناتھا کہ ملزم کے خلاف مقدمہ بھی درج کروایا تھا لیکن کوئی گرفتاری نہیں ہوئی۔
گزشتہ روز پیپلز میڈیکل کالج نواب شاہ میں زیرِ تعلیم فورتھ ایئر میڈیکل کی طالبہ ڈاکٹر عصمت کی گولی لگی لاش دادو کے علاقے سیتا روڈ کے ایک مکان سے ملی تھی۔
میڈیکل فورتھ ایئر کی طالبہ نے مبینہ طور پر خود کو گولی مارکر خود کشی کرلی تھی، مبینہ خودکشی سے 2 روز قبل طالبہ کے والد خالد جمیل کی مدعیت میں 4 ملزمان کے خلاف بلیک میلنگ، ہراساں کرنے اور دھمکی دینے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
ایس ایس پی دادو اعجاز شیخ کا کہنا تھا کہ موقع پر موجود شواہد سے لگتا ہے لڑکی کو گولی لگی ہے، شواہد کے مطابق لڑکی نے قریب سے خود کو ہٹ کیا ہے۔
ایس ایس پی دادو کا کہنا تھا کہ جائے وقوعہ سے چھرے والی بندوق ملی ہے، جبکہ طالبہ کا لیپ ٹاپ اور موبائل تحویل میں لے لیا گیا ہے، جس کا فارنزک کروائیں گے۔