سندھ کے شہر دادو میں ڈاکٹر عصمت کی پراسرار موت کا معمہ حل نہیں ہوسکا، کیس کا مرکزی ملزم شمن سولنگی اب تک قانون کی گرفت سے آزاد ہے۔
پولیس نے کیس میں نامزد شمن سولنگی کی اہلیہ کو گرفتار کرلیا ہے۔
عدالت نے ملزمان کو جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا ہے۔
ڈاکٹر عصمت کے بھائی نادر علی کا کہنا ہے کہ ملزم بہن کو جعلی نکاح نامہ کے ذریعے بلیک میل کر رہا تھا، جس کی وجہ سے بہن شدید ذہنی دباؤ میں تھی۔
نادر علی کا کہنا ہے کہ ملزم کے خلاف مقدمہ بھی درج کروایا تھا لیکن کوئی گرفتاری نہیں ہوئی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پیپلز میڈیکل کالج نواب شاہ میں زیرِ تعلیم فورتھ ایئر میڈیکل کی طالبہ ڈاکٹر عصمت کی گولی لگی لاش دادو کے علاقے سیتا روڈ کے ایک مکان سے ملی تھی۔
میڈیکل فورتھ ایئر کی طالبہ نے مبینہ طور پر خود کو گولی مارکر خود کشی کرلی تھی، مبینہ خودکشی سے 2 روز قبل طالبہ کے والد خالد جمیل کی مدعیت میں 4 ملزمان کے خلاف بلیک میلنگ، ہراساں کرنے اور دھمکی دینے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
ایس ایس پی دادو اعجاز شیخ کا کہنا تھا کہ موقع پر موجود شواہد سے لگتا ہے لڑکی کو گولی لگی ہے، شواہد کے مطابق لڑکی نے قریب سے خود کو ہٹ کیا ہے۔
ایس ایس پی دادو کا کہنا تھا کہ جائے وقوعہ سے چھرے والی بندوق ملی ہے، جبکہ طالبہ کا لیپ ٹاپ اور موبائل تحویل میں لے لیا گیا ہے، جس کا فارنزک کروائیں گے۔