• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خودکشی کرنیوالی میڈیکل کی طالبہ کے کیس میں پیش رفت سامنے آئی ہے


سندھ کے شہر دادو میں میڈیکل فورتھ ایئر کی طالبہ نے مبینہ طور پر خود کو گولی مار کر خود کشی کر لی، ڈاکٹر عصمت جمیل کی مبینہ خودکشی کی تحقیقات میں پیش رفت سامنے آئی ہے۔

ایس ایس پی دادو اعجاز شیخ  کا کہنا ہے کہ موقع پر موجود شواہد سے لگتا ہے لڑکی کو گولی لگی ہے، شواہد کے مطابق لڑکی نے قریب سے خود کو ہٹ کیا ہے۔

ایس ایس پی دادو کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ سے چھرے والی بندوق ملی ہے،  جبکہ طالبہ کا لیپ ٹاپ اور موبائل تحویل میں لے لیا گیا ہے، جس کا فارنزک کروائیں گے۔

اعجاز شیخ نے کہا کہ 5 ملزمان کے خلاف ایف آئی آر کاٹی گئی تھی، جن میں سے  2 کو گرفتار کرلیا گیا ہے اور ان میں سے 3 ملزمان فرار ہیں۔

واضح رہے کہ پیپلز میڈیکل کالج نواب شاہ میں زیرِ تعلیم فورتھ ایئر میڈیکل کی طالبہ ڈاکٹر عصمت کی گولی لگی لاش دادو کے علاقے سیتا روڈ کے ایک مکان سے ملی ہے۔

مبینہ خودکشی سے 2 روز قبل طالبہ کے والد خالد جمیل کی مدعیت میں 4 ملزمان کے خلاف بلیک میلنگ، ہراساں کرنے اور دھمکی دینے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

ایف آئی آر میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ ثمن سولنگی نامی شخص جعلی نکاح نامہ بنوا کر لڑکی کو بلیک میل کر رہا ہے، ملزم نے لڑکی سے 90 ہزار روپے بھی لیے ہیں۔

مقدمے میں نامزد ایک ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے، ویمن پروٹیکشن سیل کی انچارج بینظیر جمالی نے لڑکی کے گھر جا کر اس کے زیرِ استعمال اشیاء تحویل میں لے لی ہیں۔

خود کشی سے قبل ایک خط بھی سامنے آیا

ڈاکٹر عصمت جمیل کا خودکشی سے قبل ایک خط بھی سامنے آ گیا، خط میں لڑکی نے والدین سے معذرت کی ہے۔

لڑکی کا مبینہ طور پر ایک خط بھی سامنے آیا ہے جس میں اس نے والدین سے معذرت کرتے ہوئے لکھا ہے کہ آپ کو بہت دکھ ہوگا مگر میں کمزور ہوگئی ہوں۔

لاش کاپوسٹ مارٹم کر لیا گیا ہے، جس کی رپورٹ اب تک نہیں آئی ہے، بیسک ہیلتھ یونٹ کے ایم ایس ڈاکٹر نیاز کے مطابق ابتدائی طور پر خودکشی کے شواہد ملے ہیں۔

قومی خبریں سے مزید