• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

طلباء یونین کی بحالی کیلئے ملک گیر تحریک چلائی جائیگی،پشتون ایس ایف

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)پشتون اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے مرکزی صدر ملک احتشام الحق نے کہا ہے کہ تعلیمی اداروں میں سیاسی سرگرمیوں پر پابندی ، طلباء کی ہراسمنٹ ، تعلیمی اداروں کی پرائیویٹائزیشن اور فیسوں میں بے تحاشہ اضافے کیخلاف اور طلباء یونین کی بحالی کیلئے تنظیم نے ملک گیر احتجاجی تحریک چلانے کا فیصلہ کیا ہے ، یہ بات انہوں نے جمعرات کو پشتون ایس ایف بلوچستان کے رہنماء مزمل خان کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ، انہوں نے کہا کہ پشتون اسٹوڈنٹس فیڈریشن کی مرکزی کابینہ کا پہلا تعارفی اجلاس 12 جنوری کو باچا خان مرکز کوئٹہ میں ہوا ،انہوں نے کہا کہ پی ایس ایف پشتون قومی تحریک میں ہراول دستے کی حیثیت سے پشتونخوا وطن اور ملک کے طلباء کے حقوق کے تحفظ کیلئے جدوجہد کررہی ہے ، پختون طلباء اور عوام میں علم و ہنر اور ترقی پسند سیاسی فکر کی بنیاد پر شعور اجاگر کرتے ہوئے پختونوں کی قومی بقاء کے تحفظ ، استعماری جبر کے خلاف چٹان کی طرح کھڑا ہونا اور پختون علاقوں کو ایک وحدت میں یکجا کرتے ہوئے قومی حقوق کے حصول کیلئے معاشرے میں پرامن تعلیمی نظام اور دنیا کی جمہوری قومی تحریک کی مکمل حمایت کیلئے 1968 سے آج تک تعلیمی اداروں میں عملی جدوجہد کرتی رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے تین روزہ دورے میں مختلف تعلیمی اداروں کے حالات دیکھے انتہائی افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ بلوچستان اور عموماً پاکستان میں طلباء کو سیاسی موضوعات پر بحث سے منع کیا جارہا ہے ، بلوچستان یونیورسٹی جو صوبے کی سب سے بڑی یونیورسٹی ہے جو کبھی ایک خاص علمی ، جمہوری اور نظریاتی روایت کے حوالے سے پہچانی جاتی تھی لیکن اب طلباء تنظیموں کو اپنی سیاسی سرگرمیوں کی اجازت نہیں۔ وہاں سرکل لگانے و سیاسی بحث پر پابندی ہے جو ایک منظم پالیسی کے تحت لگائی گئی ہے ،یہ مسائل صرف بلوچستان کی تعلیمی اداروں تک محدود نہیں بلکہ پاکستان کے بڑے تعلیمی اداروں کا یہی حال ہے ، بلوچستان یونیورسٹی گزشتہ دو ماہ سے بند ہے وہاں سے دو طلباء لاپتہ ہیں حکومت اس مسئلہ کو سنجیدگی سے لے انہوں نے کہا کہ اسلامک یونیورسٹی میں بھی طلباء کو سیاسی موضوعات پر بحث کرنے سے منع کیا گیا ہے ، بحث کا حق استعمال کرنے پر تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے ،تعلیمی اداروں میں طلباء تنظیموں پر پابندی عائد ہے ، اسلامک انٹرنیشنل یونیورسٹی میں کچھ دن پہلے رونما ہونے والے واقعہ سے یونیورسٹی میں جمہوری سیاسی طلباء تنظیموں پر پابندی کیلئے راہ ہموار کی گئی ،اٹھارہویں ترمیم کے بعد تعلیم صوبائی سبجیکٹ ہے وفاقی وزیر تعلیم اس حوالے سے بیان بازی سے باز آئیں ،پی ایس ایف تعلیمی بجٹ سے کٹوتی کو یکسر مسترد کرتی ہے ،انہوں نے کہا کہ افغانستان مشکل حالات سے گزررہا ہے افغانستان میں ایک جمہوری حکومت کو گرانے کے بعد افغانستان کے طلباء خاص طور پر طالبات سخت مشکلات سے دوچار ہیں ۔ 
کوئٹہ سے مزید