• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سانحہ مری کی تحقیقات مکمل نہ ہوسکی، ذرائع


سانحہ مری کی تحقیقات کے لیے دی گئی ڈیڈ لائن کا آج آخری دن ہے، تاہم تحقیقات مکمل نہ ہوسکی۔

ذرائع  کا کہنا ہے کہ تحقیقاتی کمیٹی نے مزید 5 روز کا وقت مانگ لیا، انتظامیہ کی جانب سے تحریری بیانات تا حال موصول نہیں ہوئے۔

 ذرائع تحقیقاتی کمیٹی کا کہنا ہے کہ نا مکمل رپورٹ کسی صورت جمع نہیں کروا سکتے۔


ذرائع تحقیقاتی کمیٹی  کا کہنا ہے کہ پنجاب، کے پی اور وفاق سےصرف چند افسران اور حکام کے بیانات ریکارڈ  ہوسکے ہیں۔

سانحہ مری کی ابتدائی رپورٹ وزیراعلیٰ پنجاب کو پیش

سانحہ مری کی ابتدائی رپورٹ وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو پیش کردی گئی، جس میں شہریوں کی اموات کی وجہ کاربن مونو آکسائیڈ گیس کو قرار دیا ہے۔

ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 7 جنوری کو مری میں 16 گھنٹے میں 4 فٹ برف پڑی، 3 جنوری سے 7 جنوری تک ایک لاکھ 62 ہزار گاڑیاں مری میں داخل ہوئیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 16 مقامات پر درخت گرنے سے ٹریفک بلاک ہوئی، گاڑیوں میں بیٹھے 22 افراد کاربن مونو آکسائیڈ سے جاں بحق ہوئے۔

ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا کہ مری جانے والی 21 ہزار گاڑیاں واپس بھجوائی گئیں۔

واضح رہے کہ ملکۂ کوہسار مری میں برف باری کے دوران گاڑیوں میں پھنس کر  23 افراد انتقال کر گئے تھے۔


قومی خبریں سے مزید