اسپیکر اسد قیصر کو چیئرمین قائمہ کمیٹی جاوید لطیف کی جانب سے خط کا جواب موصول ہوگیا، میاں جاوید لطیف سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کو قائمہ کمیٹی میں بلانے کے معاملے پر قائم ہیں۔
خط میں کہا گیا ہے کہ قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات نے متفقہ طور پر ثاقب نثار کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا، یہ کسی فرد کا نہیں پارلیمان کی بالا دستی کا معاملہ ہے، پیچھے نہیں ہٹوں گا۔
جاوید لطیف نے کہا کہ پوری دنیا میں قائمہ کمیٹیاں حاضر سروس طاقتور ترین لوگوں کو طلب کرتی ہیں، سابق جج یا چیف جسٹس کو کمیٹی میں بلانا کسی طور توہین عدالت نہیں، کوئی بھی عدالت پارلیمانی پروسیڈنگز کو نہیں روک سکتی۔
خط میں کہا گیا کہ قائمہ کمیٹی کے ثاقب نثار کو بلانے پر اسپیکرکی عدلیہ کی توہین کی منطق ناقابل فہم ہے، سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کو پارلیمنٹ کی کمیٹی کے سامنے پیش ہونا ہوگا۔
جاوید لطیف نے کہا کہ اسپیکر کمیٹی اجلاس کے لیے جگہ نہیں دیں گے تو پارلیمنٹ کے گیٹ پر اجلاس کروں گا۔
اسپیکر قومی اسمبلی نےجسٹس ثاقب نثار کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات میں طلبی کی مخالفت کی تھی، وزیر اطلاعات فواد چوہدری پہلے ہی ثاقب نثار کو کمیٹی میں بلانے کی مخالفت کر چکے ہیں۔