سینیٹر رضا ربانی نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیے بغیر ریاست نے ٹی ٹی پی کے ساتھ مذاکرات کا آغاز کیا اور سیز فائر بھی کیا، سیز فائر کے بعد اس ہی ماہ 10 واقعات ہوئے ہیں۔
سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے رضا ربانی کا کہنا تھا کہ وزیر داخلہ نے بتایا کہ بلوچستان میں عسکریت پسندوں کے گٹھ جوڑ میں ٹی ٹی پی کا ہاتھ شامل تھا، سیکیورٹی فورسز کے خون کا حساب کون دے گا؟
رضا ربانی نے کہا کہ وزیر داخلہ اور خارجہ کو آج ایوان میں موجود ہونا چاہیے تھا، ہم ریاست کو سیکیورٹی سے متعلق ازخود فیصلے کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔