• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جامعہ کراچی کے اساتذہ اور سیکریٹری جامعات کے درمیان معاملات سنگین، جامعات سے بھرتیوں و ترقیوں کی تفصیلات طلب

جامعہ کراچی کے اساتذہ اور سیکریٹری بورڈز و جامعات مرید راحموں کے درمیان معاملات سنگین رخ اختیار کرگئے ہیں۔

اساتذہ نے مرید راحموں کی برطرفی کا مطالبہ کیا تھا اب جواب میں سکریٹری نے جامعہ کراچی سمیت صوبے کی تمام سرکاری جامعات سے 2019 سے لے کر اب تک کی جانے والی تدریسی و غیر تدریسی تقرریوں اور ترقیوں کی جامع تفصیلات طلب کرلی ہیں۔

مرید راحمو کے احکامات پر این ای ڈی کے ریٹائرڈ مگر ڈیپوٹیشن پر تعینات سیکشن افسر کمال احمد کی جانب سے اس حوالے سے جاری 3 صفحات پر مشتمل مراسلے میں کہا گیا ہے کہ جس میں باقاعدہ چارٹ بناکر تفصیلات مانگی گئی ہیں۔

ساتھ ہی شعبہ جاتی بنیاد پر اساتذہ کی تفصیلات بھی طلب کی گئی ہیں اور ساتھ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ شعبہ اور انسٹیٹیوٹ قانونی طور پر قائم کیا گیا ہے اور اس کی منظوری مجاز اتھارٹی سے لی گئی ہے یا نہیں۔

علاوہ ازیں بھرتیوں کی سنڈیکیٹ کی ابتدائی منظوری کی تفصیلات بھی مانگی گئی ہیں جبکہ گذشتہ دو برس کے دوران کی گئی بھرتیوں کی گریڈ کی بنیاد پر تفصیلات فراہم کرنے کو بھی کہا گیا ہے اور یہ بھی پوچھا گیا یے کہ کیا یہ بھرتیاں اشتہار اور تحریری ٹیسٹ و انٹرویو کی بنیاد پر کی گئی تھیں۔

اس کے علاوہ یہ بھی پوچھا گیا ہے کہ کیا یہ تقرریاں ریگولیٹری اتھارٹی یا کورٹ کے کسی فیصلے کی بنیاد پر کی گئی تھیں، مراسلے میں ہدایات دی گئی ہے کہ 29 نکات پر مشتمل علیحدہ تفصیلات بھی مانگی گئی ہیں۔

مراسلے میں بھرتیوں سے متعلق سلیکشن بورڈز و سنڈیکیٹ کے منٹس بھی مانگے گئے ہیں یہ بھی پوچھا گیا ہے کن شرائط و حوالوں کی بنیاد پر یہ تقرریاں کی گئی ہیں۔

مزید یہ کہ اسٹوڈنٹ ٹیچر ریشو، ملازمین کی ریٹائرمنٹ، ملازمت چھوڑ جانے والے ملازمین اور ایک سے دوسری یونیورسٹی میں تبادلہ لینے والے ملازمین کی تفصیلات بھی مانگی گئی ہے۔

مراسلے میں سینیٹ و سنڈیکیٹ سے منظور شدہ اسامیوں کو بجٹ میں شامل کرنے کا تصدیقی سرٹیفکیٹ بھی مانگا گیا ہے۔

قومی خبریں سے مزید