• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خاتون کےسر پر کیل ٹھوکنے کے معاملے پر شوہر کا موقف سامنے آگیا


خیبر پختونخوا میں خاتون کےسر پر کیل ٹھوکنے کے معاملے پر اس کے شوہر کا موقف سامنے آگیا۔

پشاور میں مبینہ طور پر جعلی عامل کے کہنے پر خاتون کے سر میں کیل ٹھوکنے کے معاملے نے ایک نیا رخ اختیار کرلیا ہے۔ خاتون کے شوہر کا کہنا ہے کہ اس کی بیوی پر آسیب کا سایہ ہے۔

دوسری جانب ایس ایس پی آپریشن متاثرہ خاتون کو نفسیاتی مریض قرار دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ میاں بیوی کا سائیکاٹرسٹ ٹیسٹ کروایا جائے گا۔

متاثرہ خاتون کے شوہر کا کہنا ہے ان کی دو بیویوں سے 11 بچے ہیں۔ اہلیہ کو علاج کی غرض سے متعدد بار ڈاکٹر کے پاس لے جا چکا ہوں۔ لیکن اس کی اہلیہ کا مسئلہ جنات کا ہے۔ کسی عامل کے کہنے پر نہیں بلکہ جنات نے اس کی اہلیہ کے سر میں کیل ٹھوکی ہے۔

ایس ایس پی آپریشنز ہارون الرشید کا کہنا ہے کہ دو بیٹوں سمیت تین بچوں کی ماں کو زخمی حالت میں 4 فروری کو اسپتال لایا گیا تھا، ابتدائی تفتیش سے معلوم ہوا ہے کہ خاتون کو نفسیاتی مسئلہ ہو سکتا ہے جس کے لئے میاں بیوی کا سائیکاٹرسٹ ٹیسٹ کروایا جائے گا۔

دوسری جانب لیڈی ریڈنگ اسپتال کے ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ دوران علاج انہیں متاثرہ خاتون نے بتایا تھا کہ بیٹے کی پیدائش کے لئے انہوں نے ایک عامل کے کہنے پر سر میں کیل ٹھوکی ہے۔

واضح رہے کہ سر میں کیل ٹھوکے جانے سے زخمی ہونے والی مذکورہ خاتون بازگلہ کو لیڈی ریڈنگ اسپتال لایا گیا تھا جہاں اس کے سر سے سرجری کے ذریعے کیل نکالی گئی تھی۔

اس سے قبل یہ بات سامنے آئی تھی کہ متاثرہ خاتون کی 3 بیٹیاں ہیں اور نرینہ اولاد نہیں ہے، خاتون کے شوہر کو بیٹیاں پسند نہیں تھیں، بیٹے کی پیدائش کی خواہش پر جعلی عامل کے کہنے پر خاتون کے سر میں کیل ٹھوکی گئی تھی تاہم خاتون کے بیٹے سامنے آنے پر یہ بات غلط ثابت ہو گئی۔

اسپتال کے نیورو سرجن ڈاکٹر حیدر نے بتایا تھا کہ خاتون حاملہ تھی اور اس کے سر پر گہری چوٹ آئی تھی، کیل کو سرجری کے ذریعے نکال کر خاتون کو ڈسچارج کر کے گھر روانہ کر دیا گیا تھا۔

پولیس کی ابتدائی تحقیقات کے مطابق مریضہ کو اسپتال لانے والوں میں 2 مرد اور 2 خواتین شامل تھیں۔

پولیس کی جانب سے خاتون کے خاوند کا سراغ لگا کر اسے آج تھانے طلب کیا گیا تھا۔

قومی خبریں سے مزید