• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈاکٹر نمرتا اور ڈاکٹر نوشین کی پُراسرار موت میں مماثلت


ڈاکٹر بے نظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی کے ہاسٹل میں میڈیکل کی طالبات ڈاکٹر نمرتا اور ڈاکٹر نوشین کی پراسرار موت کے واقعات میں حیرت انگیز انکشافا ت سامنے آئے ہیں ۔

تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ دونوں لیڈی ڈاکٹرز بے نظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی کے ہاسٹل میں رہائش پذیر تھیں،دونوں کے ہاسٹل کے درمیان فاصلہ ایک سے 2 کلو میٹر تھا۔

تفتیشی حکام نے بتایا کہ ڈاکٹر نمرتا ہاسٹل نمبر 2 جبکہ ڈاکٹر نوشین ہاسٹل نمبر 4 میں رہتی تھیں،دونوں کی مبینہ خودکشی کا طریقہ ایک جیسا تھا، لاشیں پنکھے سے لٹکی ہوئی تھیں۔

تفتیشی حکام کا مزید کہنا ہے کہ 2019ء میں خودکشی کرنے والی ڈاکٹر نمرتا سے زیادتی کے شواہد ملے تھے، جبکہ نومبر 2021ء میں مبینہ خودکشی کرنے والی ڈاکٹر نوشین سے زیادتی کے شواہد نہیں ملے ۔

اس کے علاوہ ڈاکٹرنوشین کی لاش کےقریب مبینہ خط ملا تھا، ڈاکٹر نمرتا کے کمرے سے تحریر نہیں ملی تھی۔

تفتیشی حکام نے یہ بات بھی بتائی ہے کہ دونوں ڈاکٹرز کے جسم اور کپڑوں سے ملنے والے نمونے ایک ہی شخص کے نکلے ہیں جس کے بعد ہاسٹل میں آنےجانے والے تمام مردوں کے خون کے نمونے لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

قومی خبریں سے مزید