جاپان کے وزیراعظم کِشیدا فُومیو نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی سے ٹیلیفونک گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ 2015ء کے ایران کے جوہری سمجھوتے پر تمام فریقوں کی جلد واپسی کیلئے پُرامید ہیں۔
جناب کشیدا نے بدھ کے روز جناب رئیسی کے ساتھ ٹیلیفون پر تقریباً آدھے گھنٹے گفتگو کی۔ یہ جناب کشیدا کے گزشتہ اکتوبر میں وزارتِ عظمیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد ایرانی صدر کے ساتھ پہلی بات چیت تھی۔
جوہری سمجھوتے کی بحالی کے لیے امریکا اور ایران کے مابین منگل کے روز بالواسطہ مذاکرات دوبارہ شروع ہونے پر دونوں رہنماؤں نے تبادلہ خیال کیا۔
امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مذکورہ سمجھوتے سے یکطرفہ طور 2018ء میں دستبرداری کے بعد امریکا اور ایران، یورپی یونین کی ثالثی میں مذاکرات کا انعقاد کرتے رہے ہیں۔ امریکی دستبرداری کے بعد سے ایران نے اپنی جوہری ترقی کی رفتار بڑھا دی ہے۔
وزیراعظم کشیدا نے زور دیا کہ جاپان نے تسلسل سے 2015ء کے سمجھوتے کی حمایت کی ہے۔
دونوں رہنماؤں نے قریبی رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔ انہوں نے یمن میں خانہ جنگی سمیت مشرقِ وسطیٰ کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔