سندھ ہائی کورٹ نے پیپلز میڈیکل یونیورسٹی کی ہاؤس افسر پروین رند پر مبینہ تشدد کے معاملے کا نوٹس لے لیا ہے۔
نواب شاہ کی پیپلز میڈیکل یونیورسٹی میں نرسنگ ہاؤس آفیسر کو جنسی طور پر ہراساں کرنے اور تشدد کے معاملے پر چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے پروین رند پر مبینہ تشدد کا نوٹس لے لیا۔
عدالت نے ڈی آئی جی شہید بےنظیر آباد، ایس ایس پی، ڈپٹی کمشنر، رجسٹرار یونیورسٹی کو طلب کرلیا ہے۔
چیف جسٹس نے تمام افسران کو 15 فروری کو رپورٹس سمیت طلب کرلیا۔
واضح رہے کہ پروین رند پر مبینہ تشدد کے کیس میں ڈائریکٹر یونیورسٹی غلام مصطفیٰ راجپوت کو اب تک گرفتار نہ کیا جاسکا۔
پروین رند نے الزام لگایا ہے کہ ہمیں مسلسل ڈرایا دھمکایا جارہا ہے، ایک گروپ لڑکیوں کو ہراساں کرتا ہے۔ تین روز ہوگئے کسی نے بھی نوٹس نہیں لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیچھے نہیں ہٹوں گی، امید ہے انصاف ملے گا۔
پروین رند نے ایف آئی آر میں الزام لگایا کہ 9 فروری کو تین خواتین نے کمرے میں داخل ہو کر قاتلانہ حملہ کیا۔ گلا دبایا، لاتوں، مکوں سے مارا، دھمکی دی کہ ڈائریکٹر سے جنسی تعلقات نہ رکھے تو جان سے مار کر لاش پنکھے سے لٹکا دیں گے۔