• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
لاڑکانہ جیل —فائل فوٹو
لاڑکانہ جیل —فائل فوٹو

لاڑکانہ جیل سے متعلق آئی جی جیل کو لکھا گیا اہم خط کئی ماہ گزرنے کے باوجود نظر انداز کر دیا گیا۔

آئی جی جیل کو لکھے گئے خط میں قیدیوں کے پاس بڑی تعداد میں موبائل فونز کی موجودگی کا انکشاف کیا گیا تھا اور کہا گیا کہ قیدیوں کے پاس انٹرنیٹ ڈیوائسز اور ڈنڈے بھی موجود ہیں۔

خط کے متن کے مطابق لاڑکانہ جیل کے ٹاور نمبر 5 سے 6 اور 2 سے 3 کی درمیانی دیوار انتہائی خستہ ہو چکی ہے، ان مقامات پر اندر یا باہر سے معمولی دباؤ پڑنے سے دیوار گر سکتی ہے، جبکہ جیل کی بیرکس کی حالت بھی انتہائی خراب ہے، بیرکس کے لاک ٹھیک نہیں ہیں۔

خط میں رینجرز، مقامی پولیس اور حساس اداروں کی مدد سے جیل میں بڑا سرچ آپریشن کرنے کی سفارش کی گئی ہے اور درخواست کی گئی ہے کہ خواتین اور جووینائل جیل کے قیدیوں کو سکھر منتقل کیا جائے۔

خط میں سفارش کی گئی ہے کہ خواتین جیل لاڑکانہ کی عمارت عارضی طور پر مرد قیدیوں کو رکھنے کے لیے استعمال کی جائے۔

جیل کی اندرونی صورتِ حال سے متعلق 6 ماہ پہلے خط لکھا گیا تھا، تاہم ان تمام تجاویز پر تاحال عمل نہ ہو سکا۔

جیل ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی جی جیل کی جانب سے سیکریٹری داخلہ کو سفارش کی گئی مگر وہاں سے بھی کوئی جواب نہیں آیا۔

قومی خبریں سے مزید