مسلم لیگ ن کے صدر، قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف میاں شہباز شریف کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم نے تحریکِ عدم اعتماد کا اصولی فیصلہ کر لیا ہے۔
بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) کے سربراہ اختر مینگل اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف سے ملاقات کرنے ان کی رہائش گاہ پہنچ گئے۔
سردار اختر مینگل شہباز شریف کی دعوت پر ان کی لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں واقع رہائش گاہ پہنچے تھے۔
اس موقع پر میاں شہباز شریف نے سردار اختر مینگل کا پر تپاک استقبال کیا، دونوں رہنما ایک دوسرے کے گلے ملے اور مصافحہ بھی کیا۔
ذرائع کے مطابق ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے ملکی معاشی صورتِ حال پر تبادلۂ خیال کیا۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے اس موقع پر ملک میں تیزی سے بڑھتی ہوئی مہنگائی اور بے روزگاری کے حوالے سے گفتگو بھی کی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ شہبازشریف اور اختر مینگل کے درمیان اپوزیشن کی تحریکِ عدم اعتماد کے حوالے سے بھی تبادلۂ خیال ہوا ہے۔
دونوں رہنماؤں نے مجموعی ملکی صورتِ حال اور اپوزیشن کی مستقبل کی حکمتِ عملی سے متعلق بھی بات چیت کی۔
ہمیں بلوچستان کے مسائل حل کرنے ہونگے: شہباز شریف
سردار اختر مینگل سے ملاقات کے بعد میاں شہباز شریف نے ان کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم کا حصہ ہونے کے باعث ہم اس معاملے پر یکسو ہیں، ہمیں بلوچستان کے مسائل حل کرنے ہوں گے۔
صدر ن لیگ نے کہا کہ اپنے ہمسایوں کے ساتھ اچھے تعلقات رکھنا ہمارے حق میں ہے، کل بھی کہا تھا کہ نقل کے لیے بھی عقل کی ضرورت ہوتی ہے۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ اس وقت ملک کے 22 کروڑ عوام حکومت کے خلاف دستِ بد دعا ہیں۔
تبدیلی کے نام سے اب چِڑ ہونے لگی ہے: اختر مینگل
اس موقع پر اختر مینگل نے کہا کہ تبدیلی کے نام سے اب ہمیں چِڑ ہونے لگی ہے، ماضی میں بلوچستان کو نظر انداز کیا جاتا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے حالات 70 سال کی زیادتیوں کا نتیجہ ہیں، اس صوبے کا مسئلہ روزِ اوّل سے سیاسی تھا اور ہے۔
اختر مینگل نے کہا کہ بلوچستان کے تمام مسائل کا واحد حل بات چیت ہے، مسنگ پرسنز کا معاملہ حل ہونا چاہیے، کوئی گناہ گار ہے تو اسے سزا ملنی چاہیے۔