لاہور(نمائندہ جنگ)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ مطیع الرحمان کو پھانسی دینا پاکستان کو پھانسی دینے کے مترادف ہے۔ ترکی کے صدر کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں کہ انھوں نے اپنا سفیر واپس بلا لیا اور ترکی کی ایک سڑک مطیع الرحمن کے نام سے منسوب کی۔لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام شہدائے وفا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ کاش وہ حکومت کو خراج تحسین پیش کرتے کہ حکومت نے عظیم کارنامہ سرانجام دیتے ہوئے کسی سڑک کا نام مطیع الرحمن کی پاکستان سے محبت کے اعتراف میں رکھا ہوتا۔ انہوں نے کہاکہ مطیع الرحمن کی پھانسی کوئی اچانک حادثہ تھا اورنہ ہی کوئی ٹارگٹ کلنگ تھی، انہیں دو ہزار دس میں گرفتار کیا گیا تھا، جبکہ بنگلہ دیش سپریم کورٹ کے فیصلے سے صاف ظاہر ہے کہ انکے خلاف کوئی جرم ثابت نہیں ہوا، تاہم انہیں پاکستان سے محبت کے جرم میں پھانسی دے دی گئی۔سراج الحق کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی نے یوسف رضا گیلانی کو انکے بیٹے کی رہائی پر مبارکباد دی، مگر انہیں افسوس ہے کہ کسی بھی پارٹی نے مطیع الرحمان کی پھانسی کے معاملے پر اظہار افسوس نہیں کیا۔جبکہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کے لوگوں کو پھانسیاں دینا صرف ایک جماعت کا مسئلہ نہیں پورے پاکستان کامسئلہ ہے۔ بنگلہ دیش کی حکومت بھارتی ایجنڈے پر کام کررہی ہے، بنگلہ دیش میں پھانسیوں پر پاکستان کے دفترخارجہ کاردعمل موثرنہیں ہوسکا۔خواجہ سعد رفیقنے کہا کہ اگر پاکستان میں جمہوریت تسلسل کے ساتھ رہتی تو بنگالی بھائی ہم سے علیحدہ نہ ہوتے۔ انہوں نے کہا حسینہ واجد کی حکومت کمزور ہے۔ جو صرف اور صرف بھارتی ایجنڈے پر جماعت اسلامی کے رہنمائوں کو پھانسیاں دے رہی ہے۔خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ بنگلہ دیش میں پھانسیاں عدالتی قتل ہے۔ ابھی تک کسی بھی ملک نے حسینہ واجد کی اس انتقامی کارروائی کی حمایت نہیں کی ہے۔ اگر یہ لوگ بنگلہ دیش کے قانون کے مطابق مجرم تھے تو ممبر پارلیمنٹ کیسے بنے۔انہوں نے مزید کہا کہ حسینہ واجد نہیں چاہتیں کہ وہاں اسلامی ذہن رکھنے والی حکومت آئے امیرجماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ اگرامریکہ شکیل آفریدی کا مطالبہ کرے تو ہمیں عافیہ صدیقی کی رہائی کی بات کرنی چاہیے،انھوں نے کہا کہ اگر وزیراعظم غلطی کرے تو اس کا بھی احتساب ہو، اگر کوئی چوکیدار غلطی کرے تو اس کا بھی احتساب ہونا چاہئے۔یہ بات انہوں نے لاہور ہائیکورٹ کے کراچی شہداہال میں اسلامک لائرز فورم کی جانب سے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔خواجہ سعدرفیق نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان اس معاملے پر لائحہ عمل بنارہی ہے،یقین دلاتا ہوں کہ اس معاملے میں ہم مل کر کام کریں گے اور حسینہ واجد کو مجبور کریں گے کہ وہ ایسی کاروائی روکے۔تحریک انصاف کے رہنما چوہدری سرور نے کہا کہ بنگلہ دیش انسانی حقوق کی خلاف ورزی کررہا ہے،بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کے کارکنوں کی پھانسی دیے جانے کی مذمت کرتا ہوں، پاکستان کی حکومت کو اس معاملے میں بھرپور کردار کرنا چاہئے،بنگلہ دیش کے معاملے پر اقوام متحدہ سے بات کرنا ہوگی، تقریب کے اختتام پر بنگلہ دیش میں پھانسی دیے جانے والوں کیلئے دعامغفرت بھی کی ۔