اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد پر حکومت بھی سنجیدہ ہوگئی، سیاسی قیادت سے مشورے شروع کردیے۔
ذرائع کے مطابق عدم اعتماد کی تحریک کے حکومت بھی متحرک ہوگئی ہے، وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار، وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی اور سینیٹر عبدالقادر نے مشورے کیے ہیں۔
ذرائع کے مطابق چاروں رہنماؤں کے درمیان اسلام آباد میں میٹنگ ہوئی، جس میں تحریک عدم اعتماد سے نمٹنے کے لیے ممبران اسمبلی سے رابطے کرنے پر اتفاق کیا گیا۔
میٹنگ میں بلوچستان سے منتخب ہونے والے سینیٹر عبدالقادر نے خصوصی شرکت کی۔
قومی اسمبلی حکومتی اتحاد کے پاس 179 ارکان موجود ہیں جبکہ اپوزیشن اتحاد کے اراکین کی تعداد 162 ہے، یوں فرق صرف 17 ارکان کا ہے۔
ایسے میں اپوزیشن قیادت خاص طور پر ن لیگی رہنما دعویٰ کررہے ہیں کہ انہیں حکمران جماعت پی ٹی آئی کے 24 ارکان کی حمایت حاصل ہوگئی ہے۔
دوسری طرف یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ اپوزیشن نے تحریکِ عدم اعتماد کا مسودہ تیار کر لیا جس پر 80 سے زائد ارکان نے دستخط بھی کردیے ہیں۔
اپوزیشن قیادت نے حکومتی اتحادی ق لیگ اور متحدہ قومی موومنٹ سے ملاقاتیں کی ہیں، چوہدری برادران سے آصف زرداری، شہباز شریف اور مولانا فضل الرحمان وفود کی صورت میں اور الگ الگ ملاقاتوں میں عدم اعتماد کے لیے ووٹ مانگ چکے ہیں۔