مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ لاجز واقعے میں بھونڈے طریقے سے جے یو آئی کے ساتھیوں کو مارا پیٹا گیا، تحریک عدم اعتماد کے بعد یہ شخص پاگلوں کی طرح باتیں کر رہا ہے، عمران نیازی دھمکیاں دینا بند کریں۔
لاہور میں منی لانڈرنگ ریفرنس کی سماعت کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے ن لیگ کے صدر شہباز شریف نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد ذاتی خواہشات کی وجہ سے نہیں لائے، اپوزیشن نےعوام کی خواہشات کی تکمیل کرتے ہوئے عدم اعتماد تحریک جمع کرائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کا مقصد عوام کو مہنگائی، بے روزگاری سے نجات دلانا ہے،ہر روز پیٹرول اور بجلی مہنگی ہو رہی ہے، روز مرہ کے استعمال کی چیزیں دن بہ دن مہنگی ہوتی جا رہی ہیں۔
لیگی صدر کا کہنا تھا کہ سلیکٹڈ وزیراعظم کسی سے ہاتھ ملانا گوارا نہیں کرتے،عمران خان ہرجگہ جاکر پاکستان کے مفادات کو نقصان پہنچا رہے ہیں، آج اپنی انّا اور اپنی کرسی بچانے کے لیے انقلابی بن گئے ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ یہ گلہ کرنا کہ امریکی صدر نے فون نہیں کیا تو اس کی کئی صورتیں ہوسکتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں اس شخص کی زبان میں نہ بات کر سکتا ہوں نہ کروں گا، ہم آئینی و قانونی طریقے سے چلنا چاہتے ہیں، حکمراں غیر آئینی، غیرجمہوری ہتھکنڈے اپنا رہے ہیں، تحریک عدم اعتماد جمع ہوجانے کے بعد اسپیکر کا فرض ہے قانون کے مطابق 14 دن میں اجلاس طلب کرنا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران نیازی بھگوڑے آپ ہیں، ساڑھے تین سال کیا کیا، اب ہمیں دھمکیاں دے رہے ہو کہ میں نہیں چھوڑوں گا، ان کا مزید کہنا تھا کہ سیاسی شہید وہ ہوتا جس کو غیر آئینی طریقے سے ہٹایا جائے، نواز شریف کو غیرجمہوری طریقے سے اقتدار سے باہر کیا گیا۔
شہباز شریف نے گزشتہ شب پیش آئے واقعے سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ لاجز میں اسلام آباد پولیس نے بھونڈے طریقے سے جے یو آئی ف کےساتھیوں کو مارا پیٹا۔
ن لیگ کے صدر کا کہنا تھا کہ اپوزیشن قیادت اور نواز شریف کا جو اجتماعی فیصلہ ہوگا اسے لے کرچلیں گے۔
انہوں نے وزیر اعظم پر تنقید کرتے ہوئے مزید کہا کہ تم دھاندلی کے ذریعے آئے، ہم آئینی طریقے سے تمہیں گھر بھجوانا چاہتے ہیں،ہم نے ایک دفعہ نہیں کئی ادوار میں جیلیں کاٹی ہیں،بغیر کسی گناہ کے جیلیں کاٹی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ تم نے جیلوں میں بھجوانے کے لیے کیا کیا ہتھکنڈے اختیار کیے، پوری دنیا جانتی ہے،میں نے ذکر کیا تو تمہیں چہرہ چھپانے کے لیے جگہ نہیں ملے گی۔