وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ وہ 25سال پہلے سیاست میں اس لیے نہیں آئے تھے کہ آلو ٹماٹر کی قیمت پتا کریں۔
حافظ آباد میں جلسے سے خطاب میں عمران خان نے کہاکہ میں تو پاکستانیوں کو ایک قوم بنانے آیا ہوں ،ہمارے حکمرانوں کو تو پتا ہی نہیں تھا کہ ملک بنا کیوں ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہمیں دھمکیاں ملتی ہیں، بھارت کا ایک میزائل بھی آگیا، پاکستان نے بڑی حکمت سے جواب دیا، ہم بہت کچھ کرسکتےتھے، پاکستان وہ ملک ہے جو اپنا دفاع کرسکتا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ 25 سال سے قوم کو تبلیغ کررہا ہوں ، عظیم قوم بننا ہے تو اچھائی کا ساتھ دینا ہے ،لیڈر کبھی کسی کے سامنے جھکتا نہیں ہے۔
وزیراعظم نے مزید کہاکہ اگلے ڈیڑھ سال میں ملک ریکارڈ ترقی کرے گا ، حکومت گرانے کے لیے جو 3 چوہے ہمارا شکار کرنے نکلے ہیں ہم ان کا شکار کریں گے ۔
اُن کا کہنا تھاکہ جب تک قوم برائی کے خلاف کھڑی نہیں ہوگی تو برائی بڑھ جائے گی،، ظلم کے خلاف کھڑی نہیں ہوں گی تو ظلم بڑھ جائے گا۔
عمران خان نے مزید کہاکہ قیادت کو پاکستان بننے کا مقصد نہیں پتا تو ہم ایک قوم بھی نہیں بن سکتے ہیں،ہمیں عظیم قوم بننا ہے تو اچھائی کا ساتھ دینا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریاست گرانے کےلیے لوگوں کا ضمیر خریدنے کی کوشش ہورہی ہے،کوئی پیسے زور پر حکومت گرانے کی کوشش کرے تو قوم مقابلہ کرتی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ میں اپوزیشن سے زیادہ مغرب کو جانتا ہوں ،وہاں رکن پارلیمنٹ کا ضمیر خریدنے کی کسی میں ہمت نہیں۔
ان کا کہنا تھاکہ مغرب سمیت سب سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں لیکن کبھی اپنے ملک کے مفاد پر سمجھوتا نہیں کریں گے ۔
عمران خان نے کہاکہجو انگریزوں کے جوتے پالش کرتے ہیں انہیں وہ حقارت سے دیکھتے ہیں اور جو قوم کےلیے کھڑے ہوتے ہیں ،مغرب ان کی عزت کرتا ہے۔
انہوں نے کہاکہیورپی سفیروں نے خط لکھا کہ روس کی مذمت کریں، میں نے یورپی سفیروں پر صحیح تنقید کی، یہ سفارتی آداب کے خلاف ہے کہ سفیر کھلا خط لکھیں۔
وزیراعظم نے کہا کہمیں نے یورپی سفیر سے پوچھا کہ بھارت کو اس طرح کا خط لکھنے کی کبھی آپ نے جرات کی ہے؟میرے اس بیان کو اپوزیشن نے بڑا ظلم قرار دیا۔
اُن کا کہنا تھاکہکوئی گوراآتا ہے تو شہباز شریف جلدی سے ٹائی سوٹ پہن لیتا ہے ،اس نے کہا کہ عمران خان نے انگریز پر تنقید کرکے ظلم کردیا ،ایسا ہی فضل الرحمان اور بلاول بھٹو زرداری نے بھی کہا۔
عمران خان نے مزید کہاکہ یہاں کا وزیراعظم امریکی صدر کے سامنے بیٹھے تو اُس کی ’کانپیں ٹانگ‘ رہی ہوتی ہیں، ہاتھ میں پرچی ہوتی ہے، کہیں منہ سے کچھ غلط نہ نکل جائے۔
انہوں نے یہ بھی کہاکہ 2008 سے 18 تک 400 سے زیادہ ڈرون حملے ہوئے، آصف زرداری اور نواز شریف ایک مرتبہ بھی کچھ نہیں بولے۔
عمران خان نے کہا کہ میں نے امریکا، برطانیہ جاکر ڈرون حملوں کے خلاف بات کی، 20 سفیروں نے مجھ سے کہا کہ آپ ڈرون کی کیوں مخالفت کیوں کرتے ہیں؟
انہوں نے کہا کہ میں نے کہا لندن میں ہمارا ایک دہشت گرد 30 سال سے بیٹھا ہے، آپ اجازت دیں گے، ہم ڈرون سے اسے مار دیں، ہم آپ کے کمی ہیں کہ آپ یہاں آکر ڈرون حملے کریں۔
وزیراعظم نے کہا کہ اپنے نوجوانوں کےلیے 26 لاکھ اسکالر شپس رکھیں، یکساں نصاب تعلیم اور عالمی سطح کی یونیورسٹیاں بنانے کا فیصلہ کیا۔
ان کا کہنا تھاکہ 70 سال میں کسی نے عام آدمی کے علاج کا نہیں سوچا،آج ہیلتھ کارڈ پر نجی اسپتال میں دل کا علاج ہورہاہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ کبھی کسی نے بے گھر افراد کےلیے پناہ گاہ بنانے کا نہیں سوچا، پہلی مرتبہ کم آمدنی طبقے کو گھروں کےلیے سستا قرض مل رہا ہے، صنعتوں کو پیکیج دیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار بینکوں نے 60 ارب روپے دیے ہیں،کورونا کے دوران اپنے عوام اور معیشت دونوں کو بچایا،دنیا میں کورونا سے نمٹنے کی ہماری پالیسی بہترین قرار دی۔
عمران خان نے کہاکہ امریکا میں آج 220، برطانیہ میں 350 روپے کا پٹرول ہے، پاکستان باہر سے منگواتا ہے اور 150 روپے لیٹر پٹرول ہےجبکہ برطانوی وزیراعظم نے موسمیاتی تبدیلی پر ہمیں دنیا کےلیے مثال قرار دیا۔
حافظ آباد جلسے کے دوران شرکاء نے ڈیزل ڈیزل کے نعرے لگائے تو وزیراعظم نے کہا کہ وہ کچھ بھی نہیں کہہ رہے ہیں۔