• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہندوستان میں ایک ایسی حکومت برسرِاقتدار ہے جس نے پورے ہندوستان کو اپنے جیسا کردیاہے ، اس حکومت کا بنیادی نظریہ ہندو بنیاد پرستی اور ہندو تواکا پورے خطے میں راج قائم کرنا ہے۔ بدقسمتی سے مسلمان مقبوضہ کشمیر میں تو بھارتی جارحیت کا نشانہ پچھلے 74سال سے بن ہی رہے ہیں، چند سال سے پورے ہندوستان کے مسلمانوں سے بھی وحشیانہ سلوک اور بربریت کی انتہا ہوچکی ہے، بھارتی حکومت کی کوکھ میں پلنے والی ہندو انتہا پسندتنظیم نہ صرف پاکستان بلکہ دیگرپڑوسی ممالک میں بھی مسلمانوں کیخلاف دہشت گردی کی کارروائیاں کراتی رہی ہے۔ بھارت میں یہ تنظیمیں وقفے وقفے سےدہشت گردی کراتی ہیں اور ہر دہشت گردی کے واقعہ کے بعد پاکستان پر الزام دھر دیا جاتا ہے،حال ہی میں 2008ءمیں ہندوستان کے علاقے احمد آباد میں ہونے والے بم دھماکوںکے مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے 38 مسلمانوں کو سزائے موت اور11کو عمر قید کی سزا سنا دی گئی، دوسری جانب بھارت کی ہی عدالت نے سمجھوتہ ایکسپریس بم دھماکوں میں ملوث کرداروں کو باعزت بری کردیا۔

سمجھوتہ ایکسپریس جسے دوستی کی ایکسپریس بھی کہا جاتا تھا، جو1947ءمیں تقسیم کے وقت منقسم ہونے والے خاندانوں کے باہمی میل ملاپ میں مدد کیلئے خیر سگالی کے طور پر شروع کی گئی تھی۔ سمجھوتہ ایکسپریس میں 19فروری 2007کو ایک دہشتگرد حملے میں 44پاکستانیوں سمیت 68افراد جھلس کر ہلاک ہو گئے تھے۔ بھارتی حکومت نے فوری طور پر بغیر کسی قابلِ اعتماد ثبوت کے پاکستان کو مورد الزام ٹھہرایا، جو بھارت کا پرانا وطیرہ ہے۔ 6مارچ 2007کومشترکہ انسدادِدہشت گردی میکانزم بنانےکیلئے پاک بھارت اجلاس میں بھارت صرف ایک مشتبہ پاکستانی شہری کی تصویر حوالے کر سکا جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ اس دہشت گرد حملے میں ملوث ہے جب کہ ہریانہ پولیس کی خصوصی تحقیقاتی ٹیم نے اس معاملے کا تقریباً پتا لگا لیاتھا۔جون 2008ء میں پولیس آفسر ہیمنت کر کرے کے آنے تک یہ معاملہ سردخانےمیں رہا۔ مہاراشٹر کے اے ٹی ایس سربراہ کی حیثیت سے انہوں نے پرگیہ ٹھاکر اور لیفٹیننٹ کرنل پر وہت پرساد کو ستمبر 2008ء میں مالیگاؤں بم دھماکوں میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کر لیا۔

پروہت پرساد کے نارکو تجزیہ ٹیسٹ کے دوران اعتراف کیا کہ اس نے سمجھوتہ ایکسپریس دھماکوں کے لئے آر ڈی ایکس فراہم کیا تھا۔ انڈین انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) نے ہیمنت کرکرے کو مزید آگے بڑھنے پر مجبور کرنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا ’اس سے بین الاقوامی سطح پر بھارتی ایجنسی راکی ساکھ خراب ہوگی کیونکہ ہندوستانی ایجنسی را پہلے ہی دہشت گردی کاالزام پاکستان پر لگا چکی ہے‘۔

یہاں سوامی اسیمانند کے کردار کا ذکر کرنا بھی ضروری ہے جنہیں 2007ءمیں مکہ مسجد بم دھماکہ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ انہوں نے 2014میں ’دی کاروان‘ کوانٹرویو میں کہا تھا کہ ملک میں کچھ بد ترین حملوں کی منظوری اس وقت کی آر ایس ایس کی اعلیٰ قیادت نے دی تھی جس میں انکشاف کیا گیا تھا کہ آر ایس ایس کے اس وقت کے جنرل سکریٹری موہن بھاگوت نے سمجھوتہ ایکسپریس دھماکوں کاحکم دیا تھا ۔ اسیمانند نےمزید کہا ،’’ پھر اس نے مجھ سے کہا، ’سوامی جی، آپ اگر ایسا کرتے ہیں تو اس میں آرام اور چین محسوس کریں گےاور یہ سب کچھ غلط نہیں، اور آپ کے لئے یہ سب کچھ مجرمانہ تصور نہیں کیا جائے گا یعنی اسے جرم قرار نہیں دیا جائے گا۔ یہ ہندوئوں کیلئے بہت اہم ہے۔ آپ کو ہماری بھرپور مدد حاصل ہوگی‘‘۔ مکہ مسجد دھماکے کی تحقیقات کے دوران سوامی اسیمانندنے 18دسمبر2010کو مجسٹریٹ کے سامنے اعترافی بیان دیا۔ انہوں نے سمجھوتہ ایکسپریس، اجمیر شریف، مکہ مسجد میں ہونے والے دہشت گرد حملوں میں آر ایس ایس کے کردار کی وضاحت کی۔اعترافِ جرم کے بعد سوامی اسیمانند نے سمجھوتہ ایکسپریس دھماکوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے انڈیا کے صدر کو خط لکھا جس میں انہوں نے سمجھوتہ ایکسپریس بم حملوں کی ذمہ داری قبول کی لیکن جیسا کہ موہن بھاگوت نے ان سے کہا تھا کہ انہیں کچھ نہیں ہوگا، ٹرائل کورٹ نے 20مارچ 2019کو فیصلہ سناتے ہوئے سوامی اسیمانند کو بری کردیا تاہم جج نے اپنے فیصلے میں وضاحت کی کہ’’ سمجھوتہ ایکسپریس دھماکوں کے بہترین شواہد استغاثہ نے روکے تھے اور انہیں ریکارڈپر نہیں لایا گیا۔کافی سائنسی اور دیگر مستند شواہد موجود تھے جو ریکارڈ پر نہیں لائے گئے۔ پرانا دہلی ریلوے اسٹیشن جہاں سے ملزم ٹرین میں سوار ہوا تھا، وہاں سی سی ٹی وی کیمرے لگے تھے ۔ لیکن ثبوتوں کو این آئی اے نے کال ریکارڈ اور میٹنگز کے ٹرانسکرپٹس کے ساتھ روک لیا، اس کے باوجود عدالت نے سوامی اسیمانند کو مکہ مسجد کیس میں اعتراف جرم کے باوجود بری کردیا۔ فیصلہ سنانے والے جج کے رویندر ریڈی نے ذاتی وجوہات کی بنا پر استعفیٰ دے دیا۔ وہ5ماہ بعد، موجودہ بھارتی وزیر امیت شاہ سے ملے اور بی جے پی میں شامل ہونے کی خواہش ظاہر کی جس سے اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ کس طرح بھارتی حکومت آر ایس ایس کو دہشت گردی کی کارروائیوں میں مدد فراہم کرتی ہے۔ سمجھوتہ ایکسپریس میں تمام تر ثبوت ہونے کے باوجود بھارتی عدالت نے مجرموں کو بری کردیا ، دوسری طرف اس وقت کے مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نےپہلے ہی اعلان کردیا تھا کہ سمجھوتہ ایکسپریس کیس میں سوامی اسیمانند کی بریت کے خلاف این آئی اے اپیل نہیں کرے گی۔ وزیر نے اس کا اعلان20مارچ2019کو کیا،29مارچ کو فیصلہ پبلک ڈومین میں آنے سے 9دن پہلے حکومت کو علم تھا کہ آر ایس ایس کا دہشت گرد بچ نکلے گا، اس سے یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ بھارت میں عدالتی نظام کتنا مفلوج ہے۔

دو اہم کردار جو سمجھوتہ ایکسپریس بم دھماکوں کے لئے آر ڈی ایکس کی فراہمی میں ملوث تھے، رام چندر کلسانگر اور سندیپ ڈانگے تھے۔ دونوں کو ممبئی حملوں کی ایک ہی رات آئی بی نے مار دیا تھا۔پندرہ سال ہوگئے، سمجھوتہ ایکسپریس کے متاثرین انصاف کے منتظر ہیں جبکہ آر ایس ایس، ابھی نیو بھارت اور جنے وندے ماترم کے دہشت گرد آزاد گھوم رہے ہیں، جبکہ احمد آباد میں بم دھماکوں کے الزام میں مسلمانوں کو سزائے موت سنا دی گئی ہے ، ان حالات و واقعات سے اندازہ لگنا مشکل نہ ہوگا کہ اگر انصاف ہوتو احمد آباد میں مسلمانوں کا قتلِ عام کرنے والے بھی مودی کی پروردہ آر ایس ایس کے دہشت گرد ہی ہوں گے۔

(کالم نگار کے نام کیساتھ ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائےدیں00923004647998)

تازہ ترین