• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وفاقی وزراء کے مختلف بیانات سے اختلاف کھل کر سامنے آگیا


تحریک عدم اعتماد کے دوران حکومت کا رویہ کیسا ہوگا؟ وفاقی وزراء کے مختلف بیانات سے اختلاف کھل کر سامنے آگیا۔

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کہہ چکے ہیں عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کا ووٹ دینے کے لیے اراکین اسمبلی کو 10 لاکھ کے مجمع میں سے گزرکر جانا پڑے گا۔

انہوں نے آج ہی میڈیا بریفنگ میں کہا کہ کس مائی کے لال میں کلیجہ ہے کہ 10 لاکھ کے مجمع سے گزر کر وزیراعظم عمران خان کے خلاف ووٹ ڈالے اور واپس چلا جائے۔

دوسری طرف وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے وضاحت دی کہ حکومت ڈی چوک پر دھرنا نہیں دے گی بلکہ لوگ وزیراعظم عمران خان کا خطاب سن کر منتشر ہوجائیں گے۔

وزیر داخلہ شیخ رشید نے اس پر معاملے پر بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن ووٹ ڈالنے آئے، انہیں کسی نے روکا تو وہ ذمے دار ہوں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مولانا صاحب کو یہ زیب نہیں دیتا کہ وہ لاٹھیاں تیل میں ڈوبی ہوئی ہونے کی باتیں کریں۔

شیخ رشید نے یہ بھی کہا کہ مولا جٹ کی سیاست نہیں چلے گی، جن کو آپ میری پارٹی کہہ رہے ہیں، وہ کسی کے ساتھ نہیں، پاکستان کے ساتھ ہے۔

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ وہ سمجھارہے ہیں معاملات افہام و تفہیم سے حل کریں۔

شیخ رشید سے صحافی نے سوال کیا کہ اگر ایسا نہ ہوا تو پھر کیا ہوگا؟ اس پر وفاقی وزیر نے جواب دیا اگر ایسا نہ ہوا تو پھر دما دم مست قلندر ہوگا۔

قومی خبریں سے مزید