اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ صحت کارڈ پر ادویات نہ ملنے کی اطلاعات ہیں۔
لاہور میں ن لیگ یوتھ ونگ، لیبر ونگ، وکلا ونگ اور کلچرونگ کے اجلاس میں حمزہ شہباز نے شرکت کی۔
انہوں نے اس دوران کہا کہ صحت کارڈ پر ادویات نہ ملنے کی اطلاعات ہیں، حکومت کی ایک اور نمائشی اسکیم صحت کارڈ کا پول بھی کھل رہا ہے۔
ن لیگی رہنما نے مزید کہا کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق بہاولپور وکٹوریہ اسپتال میں دوائیاں نہیں مل رہیں، ہمارے دور کے مفت ٹیسٹس اور کینسر وغیرہ کی مفت ادویات کو بند کر دیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے صحت پروگرام کا چربہ کرنے کے چکر میں اس کا کباڑہ کر دیا گیا، صحت کارڈ کے ذریعے انشورنس کمپنیوں کی جیبیں بھری جا رہی ہیں۔
حمزہ شہباز نے یہ بھی کہا کہ صحت کارڈ کے 300 سے 400 ارب روپے کے فنڈز پنجاب کے سرکاری اسپتالوں پر لگانے چاہیے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ان پیسوں میں سیکڑوں نئے اسپتال بن سکتے تھے، صحت کارڈ ایک سیاسی ڈرامہ اور فراڈ ہے، عوام کو اربوں روپے کا چونا لگایا گیا ہے۔