• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آرکیٹیکچر اور تعمیرات کے شعبہ سے وابستہ پروفیشنلز، آرکیٹیکچراور ڈیزائن کے شعبوں میں نئے رجحانات پر گہری نظر رکھتے ہیں۔ اگر آپ ایک آرکیٹیکٹ ہیں تو موجودہ دور میں آپ کو ایک عمارت کی تعمیراتی خصوصیات میں پائیداری کی اہمیت کابخوبی اندازہ ہوگا۔ جدید دور میں ایک عمارت کی پائیداری کے لیے باقاعدہ سندیں حاصل کی جاتی ہیں۔ پائیدار ڈیزائن صرف وہ نہیں ہوتا، جس میں صرف پانی اور توانائی کی بچت ہو۔ پائیدار تعمیر میں عمارت کی اندرونی ہوا کا معیار، رسائی، فطرت سے محبت کے عناصر، اور ماحولیاتی بہتری کے لیے اچھے تعمیراتی مواد کا استعمال بھی شامل ہے۔

تعمیراتی صنعت میں تیزی سے فروغ پاتا ایک اور رجحان ’ووئیل نیس آرکیٹیکچر‘‘ ہے۔ پائیدار آرکیٹیکچر میں جہاں زمین، معدنی وسائل اور ماحولیاتی بہتری کا خیال رکھا جاتا ہے، ’’ووئیل نیس آرکیٹیکچر‘‘ جسے سلیس اردو میں صحت مند آرکیٹیکچرکہا جاسکتا ہے، میں عمارت کے رہائشیوں خصوصاً انسانوں کی صحت کو مدِنظر رکھا جاتا ہے۔ آج کے دور میں ’’صحت مند آرکیٹیکچر‘‘ کی خصوصیات، رہائشی اور تجارتی عمارتوں کے ڈیزائن، عمارت میں استعمال ہونے والی مصنوعات، ریئل اسٹیٹ ڈیویلپمنٹ اور ریئل اسٹیٹ کی خرید و فروخت پر اثرانداز ہوتی ہیں۔

ماہرین کی آراء

ویرونیکا شریبیزاِسمتھ ایک آرکیٹیکٹ ہیں اور ’ویرو آئیکونیکا آرکیٹیکچر‘ کی بانی اور چیف ایگزیکٹو آفیسر ہیں۔ ویرونیکا کے مطابق، رہائشی عمارتوں کے صحت مند آرکیٹیکچر میں درج ذیل تین رجحانات آنے والے وقتوں میں اس بات پر اثرانداز ہونگے اور فیصلہ کریں گے کہ ہم کس طرح رہتے ہیں۔

گھر کے مختلف حصوں کے استعمال کا نیا تصور

ویرونیکا کہتی ہیں کہ، وہ جگہیں جو پہلے صرف پکانے(باورچی خانہ) اور کھانے (ڈائننگ ایریا) کے لیے استعمال ہوتی تھیں، اب انھیں روز مرہ میں معیارِ زندگی کو بلند کرنے کی عادتوں اور روایتوں کے لیے استعمال کیا جارہا ہے۔ ان سرگرمیوں میں تازہ بنائی گئی کافی سے لطف اندوز ہوتے ہوئے مراقبہ کرنا، کھانے کے بعد مشروب کے گلاس کے ساتھ کچھ دیر سکون حاصل کرنا، اور گھر میں تیار کیے گئے پیزا پر دوستوں کو مدعو کرکے معیاری وقت گزارنا شامل ہے۔

’’دورِ جدید کے باورچی خانہ میں محض معمولی سی ہی تبدیلی آئی ہے۔ 50کے عشرے میں جب خواتین نوکریوں کے لیے گھر سے باہر نکلنے لگیں تو باورچی خانہ میں ان کے لیے آسانی پیدا کرنے کے لیے جدتیں لائی گئیں، جیسے پراسیسڈ کھانے (جو زیادہ دیر تک محفوظ رہ سکیں)، منجمد کھانے، مائیکروویو وغیرہ، جن کا دورِ جدید کے ہمارے کھانے پینے کے انداز اور باورچی خانےکے ڈیزائن پر اثر دیکھا گیا ہے‘‘۔

کام کرنے والی خواتین( اور مرد بھی)، اب پہلے سے زیادہ مصروف عمل نظر آتی ہیں، تاہم وہ یہ بھی چاہتی ہیں کہ انھیں ایسے کھانے، مصنوعات، جگہیں اور عادتیں میسر ہوں، جن کے ذریعے ان کی صحت میں بھی بہتری آئے اور اس میں ان کا وقت بھی خرچ نہ ہو۔ ان ہی وجوہات کے باعث کمبائن اسٹیم اوون، انجنیئرڈ اسٹون کاؤنٹرز، کافی سسٹمز، پیزا اوونز اور اِنڈکشن کوک ٹاپس کی مقبولیت بڑھ رہی ہے۔ زندگی گزارنے کے انداز میں ان تبدیلیوں کا کمروں کے استعمال اور تصور پر اثر دیکھا جائے گا اور آنے والے وقت میں ضروری تبدیلیاں دیکھی جائیں گی۔

تعمیراتی مواد

صارفین ہر گزرتے دن کے ساتھ کھانے پینے اور ذاتی استعمال کی اشیاء میں شامل کیمیائی اور نقصان دہ اجزاء کے حوالے سے باشعور ہورہے ہیں۔ صرف یہی نہیں، وہ یہ بھی دیکھتے ہیں کہ عمارت یا گھر کے اندر ہوا کا معیار کیا ہے اور آیا تعمیرات میں صحت مند مٹیریل استعمال کیا گیا ہے کہ نہیں۔

قدرتی ہریالی

یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ ڈیزائن میں تازہ ہریالی کو شامل کرکے ادراکی صلاحیتوں اور کارکردگی میں بہتری کیا جاسکتا ہے، ہوا کی صفائی ہوتی ہے، ذہنی دباؤ میں کمی آتی ہے اور قابلِ تجدید اور پائیدار وسائل کا استعمال بڑھتا ہے۔ آرکیٹیکٹ کہتے ہیں کہ یہ کوئی نیا رجحان نہیں ہے لیکن اسے آج کے جدید دور میں نئے اور دلچسپ طریقوں سے استعمال کیا جارہا ہے۔ 

’’نئی ٹیکنالوجی میں پودوں کو کمپیوٹرز کے ساتھ اس طرح جوڑا جارہا ہے کہ وہ قدرتی روشنی اور ہوا کے معیار کو جانچنے کا کام کرتے ہیں۔ کچھ ماہرین، آرکیٹیکچر کا دیگر مضامین جیسے مائیکروبائیولاجی یا ہارٹی کلچر کے ساتھ فطری ملاپ چاہتے ہیں اور اس کوشش میں ہیں کہ سچ مچ میں عمارتیں اُگائی جائیں اور فریم میں زندہ اور جاندار پودے پیدا کیے جائیں‘‘۔

اسی طرح، پودوں کو کھانے پینے کی چیزوں اور عمودی باغات میں استعمال کیا جارہا ہے اور انٹیریئر ڈیزائن میں مصنوعی آرائشی اشیاء کی جگہ آرگینک مٹیریلز کا استعمال بڑھ رہا ہے۔ خریدار اب رہنے کے لیے صرف چاردیواری اور چھت نہیں دیکھتے، بلکہ وہ پہلے یہ دیکھتے ہیں کہ انھیں قدرتی ہوا اور روشنی میسر آئے گی یا نہیں۔ گھر خریدنے سے پہلے وہ یہ بھی دیکھتے ہیں کہ اس گھر میں ان کا معیارِ زندگی اور صحت بہتر ہوگی یا آلودہ ہوا انھیں بیمار کردے گی۔

تعمیرات سے مزید