گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے وزیرِ اعلی سردار عثما ن بزدار کا استعفیٰ منظور کر لیا۔
دوسری جانب سردار عثمان بزدار کے پنجاب کی وزارتِ اعلیٰ سے استعفے کا متن منظرِ عام پر آ گیا۔
عثمان بزدار کا استعفیٰ منظور ہونے کے بعد پنجاب کابینہ بھی تحلیل ہو گئی۔
اس معاملے پر گورنر پنجاب چوہدری سرور نے وزیرِ اعظم عمران خان سے حتمی اجازت بھی لی۔
گورنر پنجاب چوہدری سرور نے نئے قائدِ ایوان (وزیرِ اعلیٰ) کے انتخاب کے لیے پنجاب اسمبلی کا اجلاس کل (2 اپریل کو) 11 بجے طلب کر لیا۔
عثمان بزدار کی جانب سے پنجاب کی وزارتِ اعلیٰ سے دیے گئے استعفے میں کہا گیا ہے کہ جناب وزیرِ اعظم آپ کا مشکور ہوں، آپ نے اعتماد کر کے وزیرِ اعلیٰ کا عہدہ دیا۔
استعفے کے متن کے مطابق آپ کے اعتماد پر پورا اترنے کی ہمیشہ کوشش کی، اپنا استعفیٰ پیش کرتا ہوں۔
سردار عثمان بزدار نے اپنے استعفے میں وزیرِ اعظم کو مخاطب کر کے یہ بھی کہا ہے کہ آپ کے ساتھ کھڑا ہوں، آئندہ بھی کھڑا رہوں گا، آپ کی قیادت میں ہمیشہ کام کرنا قابلِ فخر سمجھوں گا۔
اس سے قبل وزیرِ اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے استعفے کے معاملے پر گورنر پنجاب چوہدری سرور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد پہنچے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ دارالحکومت اسلام آباد میں سیاسی معاملات کو دیکھتے ہوئے عثمان بزدار کے استعفے پر غور کیا گیا۔
وزیرِ اعظم عمران خان نے گورنر پنجاب چوہدری سرور کو وزیرِ اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے استعفے سے متعلق ہدایات دیں۔
گورنر پنجاب چوہدری سرور نے وزیرِ اعلیٰ عثمان بزدار سے ملاقات کے حوالے سے وزیرِ اعظم عمران خان کو آگاہ کیا۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ گورنر پنجاب عثمان بزدار سے مل کر قانونی تقاضے پورے کر چکے ہیں۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ گورنر پنجاب چوہدری سرور کی جانب سے وزیرِ اعظم عمران خان کو پرویز الہٰی سے ملاقات اور نمبر گیم کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا۔