پنجاب کے وزیرِ قانون راجہ بشارت کی ترین گروپ کے رہنماؤں سے ملاقات ہوئی ہے۔
ملاقات کے بعد ایک صحافی نے راجہ بشارت سے سوال کیا کہ ملاقات کیسی رہی؟
راجہ بشارت نے جواب دیا کہ اللّٰہ تعالیٰ بہتر کریں گے، ابھی رابطے جاری ہیں، صورتِ حال بہتر ہو گی۔
راجہ بشارت ترین گروپ کے رہنماؤں سے ملاقات کے بعد واپس پنجاب اسمبلی پہنچ گئے۔
واضح رہے کہ وزیرِ اعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے معاملے پر پنجاب اسمبلی آج اجلاس ہو رہا ہے، وزارتِ اعلیٰ کے امیدوار پرویز الہٰی اور حمزہ شہباز اسمبلی پہنچ گئے۔
پنجاب اسمبلی کی جانب سے آج کے اجلاس کا ایجنڈا بھی جاری کر دیا گیا ہے۔
وزیرِ اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا استعفیٰ قبول ہونے اور صوبائی کابینہ تحلیل ہونے کے بعد وزیرِ اعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے سلسلے میں پنجاب اسمبلی کا یہ اجلاس ہو رہا ہے۔
پی ٹی آئی پنجاب کے صدر، وفاقی وزیر شفقت محمود بھی آج پنجاب اسمبلی میں موجود تھے۔
دوسری جانب حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے ایک دوسرے کی قیادت پر تنقید کی۔
اپوزیشن اراکین نے اپنے رہنماؤں کے حق میں اور پی ٹی آئی کی خواتین ارکان نے وزیرِ اعظم عمران خان کے حق میں نعرے لگائے۔
ن لیگی اراکینِ اسمبلی نے ’’حمزہ شہباز جیتے گا‘‘ کے جبکہ پی ٹی آئی اراکین نے ’’سارا ٹبر چور ہے‘‘ کے نعرے بھی بلند کیے۔
وزیرِ اعلیٰ پنجاب کے لیے اپوزیشن کے امیدوار حمزہ شہباز اور وفاق کے حمایت یافتہ چوہدری پرویز الہٰی اپنے کاغذات آج جمع کرائیں گے۔
پنجاب اسمبلی میں ارکان کی کل تعداد 371 ہے۔
پنجاب اسمبلی میں تحریکِ انصاف کے ارکان کی تعداد 183، مسلم لیگ ن کے ارکان کی تعداد 165، مسلم لیگ ق کے ارکان کی تعداد 10 ہے۔
پنجاب کے ایوان میں پیپلز پارٹی کے ارکان کی تعداد 7 ہے، 5 ارکان آزاد ہیں، ایک رکن کا تعلق راہِ حق پارٹی سے ہے۔
گزشتہ روز وزیرِ اعظم عمران خان سے مشاورت کے بعد گورنر پنجاب چوہدری سرور نے عثمان بزدار کا پنجاب کی وزارتِ اعلیٰ سے استعفیٰ منظور کر لیا تھا۔