مسلم لیگ ن کے رہنما اور وزیرِ اعلیٰ پنجاب کے لیے متحدہ اپوزیشن کے امیدوار حمزہ شہباز کا کہنا ہے کہ تحریک عدم اعتماد کامیاب ہو جائے بہت بڑا سرپرائز دوں گا۔
حمزہ شہباز سے پریس کانفرنس کے دوران صحافی نے سوال کیا کہ گرفتاریوں کی باتیں کی جارہی ہیں، کیسز تیار ہیں، انحراف کرنے سے متعلق شق کا کیا بنے گا؟ جواب میں حمزہ شہباز نے کہا کہ انہوں نے کس کو گرفتار کرنا ہے، کیا پوری مسلم لیگ ن کو گرفتار کریں گے۔
حمزہ شہباز نے کہا کہ کچھ راز کی باتیں ہم بعد میں بتائیں گے، آپ نے گرفتاری کی بات کی، کس کو گرفتار کرنا ہے، پوری مسلم لیگ ن کو تو گرفتار کرلیا آپ نے۔
حمزہ شہباز نے کہا کہ انتقام کے اندر چار سال گرفتار رہے، عوام سے انتقام لیا، خدا کا خوف کریں ، اب آپ کی عوامی عدالت میں پیشی کا وقت آگیا ہے نیازی صاحب، تیاری کریں۔
یاد رہے کہ وزیرِ اعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے لیے جہانگیر ترین نے پرویز الہٰی کے خلاف حمزہ شہباز کی حمایت کا اعلان کر دیا ہے۔
جہانگیر ترین گروپ نے اپوزیشن کے پنجاب کی وزارتِ اعلیٰ کے امیدوار حمزہ شہباز کی باضابطہ حمایت کر دی جس کے بعد حمزہ شہباز کا کا پلڑہ بھاری ہو گیا ہے۔
حمزہ شہباز کے ہمراہ جہانگیر ترین گروپ کے رہنما نعمان لنگڑیال نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کی باضابطہ حمایت کا اعلان کر دیا۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ جہانگیر ترین گروپ کی حمایت سے متحدہ اپوزیشن کے 188 ارکان بنتے ہیں، جبکہ وزیرِ اعلیٰ پنجاب بننے کے لیے 186 ارکان کی ضرورت ہوتی ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ ن لیگ کے 165، پیپلز پارٹی کے 7، 2 آزاد ارکان اور 14 ترین گروپ کے ملا کر مجموعی تعداد 188 ہو گئی ہے۔
دوسری جانب چھینہ گروپ سمیت پی ٹی آئی کے 169 اور ق لیگ کے 10 ملا کر کل تعداد 179 ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ پنجاب کی وزارتِ اعلیٰ کے حوالے سے 2 آزاد ارکان، 1 ووٹ کے ساتھ چوہدری نثار اور 1 ووٹ کے ساتھ راہِ حق پارٹی ابھی سامنے نہیں آئی ہے۔
دوسری جانب علیم خان گروپ کے پاس 4 یا 5 ممبران بتائے جاتے ہیں۔
ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ علیم خان کا دعویٰ ہے کہ وہ 30 سے زائد ممبران سے مل چکے ہیں۔