• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کیا ٹوئٹر پر چلنے والے ٹرینڈز قومی جذبات کے عکاس ہوتے ہیں؟


کیا ٹوئٹر پر چلنے والے ٹرینڈز، قومی جذبات کے عکاس ہوتے ہیں؟ سیاسی جماعتیں کب ان ٹرینڈز کو اپنے حق میں مقبولیت کے دعوے کے طور پر زیر بحث لاتی ہیں اور کب ان سے لاتعلق ہوجاتی ہے۔

سوشل میڈیا کے ماہر نے حالیہ دنوں میں چلنے والے ٹرینڈز پر دلچسپ صورتحال پیش کی ہے۔

سوشل میڈیا ماہر کے مطابق سوشل میڈیا ٹرینڈز قومی جذبات کے عکاس نہیں ہوتے۔

سوشل میڈیا اسٹریٹجی کے ایک ماہر نے حالیہ دنوں میں سیاسی صورتحال پر چلنے والے ٹوئٹر ٹرینڈز پر دلچسپ صورتحال پیش کی ہے۔

جب یہ ٹرینڈز کسی سیاسی جماعت کے حق میں جاتے ہیں تو سیاسی جماعت انہیں اپنی مقبولیت کے دعوے کے طور پر پیش کرتی ہے لیکن اسی ٹرینڈ کے اکاؤنٹس جب، حساس موضوعات پر قومی مفاد کے خلاف جاتے ہیں تو سیاسی جماعتیں ان سے لاتعلق ہوجاتی ہیں ۔

جیسے حالیہ دنوں میں ایک اہم شخصیت کےخلاف چلنے والے ٹرینڈ کے 30 فیصد اکاؤنٹس نے امپورٹڈ حکومت نامنظور میں بھی ٹوئٹ کیا۔

اسی طرح اہم شخصیت کے خلاف ایک اور ٹرینڈ کے 45 فیصد اکاؤنٹس نے امپورٹڈ حکومت نامنظور کے ٹرینڈ میں بھی حصہ لیا۔

انہی میں سے چند ایک اکاؤنٹس خطرناک حد تک غلط معلومات پھیلا رہے تھے، جس میں ایک تحریک انصاف کے رکن کے گھر پر ڈرون حملے کی جھوٹی ویڈیو بھی شامل ہے۔

انہی اکاؤنٹس سے امپورٹڈ حکومت نامنظور پر 226 ٹوئٹس بھی بھیجے گئے۔

ٹوئٹر پر چلنے والے ٹرینڈز بہر حال قومی جذبات کے عکاس نہیں ہوتے کہ پاکستان میں 34 لاکھ ٹوئٹر اکاؤنٹس تو ہیں لیکن صارف اتنے نہیں کیوں کہ ایک صارف ایک سے زیادہ اکاؤنٹس رکھ سکتا ہے۔

قومی خبریں سے مزید